جموں کے اسپتالوں میں محدود او پی ڈی خدمات بحال

جی ایم سی جموں کے پرنسپل ڈاکٹر نصیب چند ڈوگرہ نے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ لوگوں کے مطالبے پر گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں اور اس سے منسلک اسپتالوں میں محدود او پی ڈی خدمات منگل سے بحال ہوں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں سے منسلک اسپتالوں میں محدود او پی ڈی خدمات بحال کردی گئی ہیں۔ منگل کو جموں کے اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو سینیٹائزیشن ٹنل سے گزارا گیا اور ان کا درجہ حرارت بھی چیک کیا گیا۔ رش کو ٹالنے اور سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے مریضوں کو فون کرکے الگ الگ اوقات پر اسپتالوں میں بلایا جارہا ہے۔

ایک خاتون مریض نے گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں میں او پی ڈی خدمات بحال کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ او پی ڈی کھلنے سے غریب مریضوں کو راحت مل گئی ہے۔ ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ یہاں پر سماجی دوری بنائے رکھنا بہت ضروری ہے۔


ایک اور مریض نے کہا کہ 'او پی ڈی کھلنے سے لوگوں کو کافی راحت ملے گی۔ بزرگ افراد کو کافی مسائل درپیش ہوتے ہیں۔ او پی ڈی خدمات بند رہنے سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ یہاں سماجی دوری کا اچھا خاصا خیال رکھا جارہا ہے اور سینیٹائزیشن بھی جاری ہے'۔ جی ایم سی جموں کے پرنسپل ڈاکٹر نصیب چند ڈوگرہ نے پیر کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ لوگوں کے مطالبے پر گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں اور اس سے منسلک اسپتالوں میں محدود او پی ڈی خدمات منگل سے بحال ہوں گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'لوگوں کا مطالبہ تھا کہ اسپتالوں میں او پی ڈی خدمات شروع ہونی چاہیں۔ ہم نے سوچ سمجھ کر اور تمام شعبوں کے سربراہوں کو اعتماد میں لیکر حکمت عملی مرتب کی ہے۔ منگل سے ہر شعبے میں بیس مریضوں کو دیکھا جائے گا۔ سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے ہم مریضوں کو الگ الگ اوقات پر بلائیں گے'۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ایک مریض کے ساتھ ایک ہی تیماردار کو آنا چاہیے۔ اگر مریض کو کسی مدد کی ضرورت نہیں ہے تو اسے اکیلے آنا چاہیے۔ ہر شعبے میں دو سینئر ڈاکٹر اور کچھ جونیئر ڈاکٹر مریضوں کو دیکھیں گے'۔ بتادیں کہ جموں کے دس اضلاع میں کشمیر کے مقابلے میں کورونا وائرس کے بہت کم کیسز سامنے آئے ہیں۔ انتظامیہ نے پہلے ہی پوری وادی کو ریڈ زون قرار دے رکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔