کیا برجیش سنگھ او پی راج بھر کی پارٹی سے مؤ صدر سیٹ پر ضمنی انتخاب لڑیں گے؟
اوم پرکاش راج بھر نے مافیا سے سیاستدان بنے برجیش سنگھ کے ساتھ اپنے تعلقات کو "پورے ملک میں بہترین" قرار دیتے ہوئے اتر پردیش کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے پنچایتی راج کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے مؤ صدر اسمبلی ضمنی انتخاب کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ راج بھر نے مافیا سے سیاست دان بنے برجیش سنگھ کے ساتھ اپنے تعلقات کو "پورے ملک میں بہترین" قرار دے کر سیاسی ہلچل کو تیز کر دیا ہے۔
مؤ کے ممکنہ ضمنی انتخاب کے لیے اوم پرکاش راج بھر نے اپنی پارٹی کے 100فیصد دعوے کو داؤ پر لگا کر این ڈی اے کے اتحادیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اوم پرکاش راج بھر نے، جو منگل کو مؤ پہنچے، پنچایتی انتخابات کے ساتھ ساتھ مؤ صدر اسمبلی ضمنی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں اپنی حکمت عملی واضح کی۔ انہوں نے کہا کہ مؤ میں ضمنی الیکشن کے لیے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں، ہماری پارٹی 100 فیصد دعویٰ کرے گی۔ ہمیں اپنے این ڈی اے اتحادیوں پر پورا بھروسہ ہے۔ برجیش سنگھ کے ساتھ تعلقات کے سوال پر راج بھر نے کہا کہ برجیش سنگھ کے ساتھ ان کے تعلقات پورے ملک میں بہترین ہیں۔ تاہم، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا برجیش سنگھ ایس بی ایس پی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب لڑ سکتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
مؤ صدر کے ایم ایل اے عباس انصاری کی اسمبلی رکنیت کی منسوخی کی صورتحال پر راج بھر نے کہا کہ عدالت کے حکم کی بنیاد پر ضمنی انتخاب کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ عباس انصاری پارٹی کے ایم ایل اے رہیں گے جب تک ان کی رکنیت ختم نہیں ہو جاتی۔
اوم پرکاش راج بھر نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے طنز کیا کہ اکھلیش رات بھر سوچتے ہیں، تو بولتے ہوئے انہیں رات یاد آجاتی ہے۔ ان کی حکومت چار بار اقتدار میں رہی لیکن تمام ذاتوں کو نظر انداز کیا گیا۔ ہم ان ذاتوں کے حقوق چاہتے ہیں۔ اٹاوہ کے کتھا واچک تنازعہ پر اکھلیش کے موقف کے بارے میں راج بھر نے کہا کہ کیا اکھلیش برہمنوں کے ووٹ نہیں چاہتے؟ اس نے یادو رجمنٹ کو سڑک پر لایا اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پورا ملک اس ویڈیو کو دیکھ رہا ہے کہ وہ یادو بمقابلہ برہمن سیاست کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔