این ڈی اے میں شامل ہوئے او پی راج بھر، وزیر داخلہ امت شاہ کا اعلان، کہا- ’یو پی میں ملے گی مضبوطی‘

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ او پی رج بھر نے این ڈی اے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے یو میں این ڈی اے کو مضبوطی ملے گی

<div class="paragraphs"><p>امت شاہ کے ساتھ راج بھر اور ان کے بیٹے / ٹوئٹر /&nbsp;@AmitShah</p></div>

امت شاہ کے ساتھ راج بھر اور ان کے بیٹے / ٹوئٹر /@AmitShah

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر کئی دنوں کی قیاس آرائیوں کے بعد این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار (16 جولائی) کو اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ راج بھر کے آنے سے این ڈی اے مضبوط ہوگی۔ اس سے قبل 14 جولائی کو بھی دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی تھی۔

امت شاہ نے ملاقات کی ایک تصویر بھی شیئر کی ہے، جس میں راج بھر کے ساتھ ان کے بیٹے اروند راج بھر بھی نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا ’’او پی راج بھر سے دہلی میں ملاقات ہوئی اور انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں این ڈی اے خاندان میں ان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ راج بھر جی کی اتر پردیش آمد کے ساتھ ہی۔ این ڈی اے کو طاقت ملے گی اور مودی جی کی قیادت میں این ڈی اے کی طرف سے غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔‘‘


او پی راج بھر نے بھی ٹوئٹ کر کے اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے ٹوئٹ میں امت شاہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’بی جے پی اور ایس بی ایس پی ایک ساتھ آئے، سماجی انصاف، ملک کا دفاع، بہتر حکمرانی، محروم، مظلوم، پسماندہ، دلت، خواتین، کسان، نوجوان، ہر کمزور طبقے کو بااختیار بنانے کے لیے، بھارتیہ جنتا پارٹی اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی ایک ساتھ مل کر لڑیں گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’وزیر داخلہ، حکومت ہند نے دہلی میں محترم شاہ سے ملاقات کی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ میں امت شاہ، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ، جے پی نڈا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

دریں اثنا، انہوں نے سماج وادی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم نے بات کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔ ہم کبھی جھوٹ نہیں بولتے۔ اب یوپی میں لڑائی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔