متنازعہ مقام پر صرف مندر ہی بنے گا: بھاگوت

سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ایودھیا میں متنازعہ جگہ پر صرف رام مندر ہی تعمیر ہو سکتا ہے اور کچھ نہیں۔ موہن بھاگوت نے یہ بات جمعہ سے شروع ہوئی ’دھرم سنسد ‘ سے خطاب میں کہی۔

UNI
UNI
user

قومی آوازبیورو

بابری مسجد-رام جنم بھومی معاملے پر 5دسمبر کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت سے قبل آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے تیور ظاہر کر دیئے ہیں۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ متنازعہ مقام پر رام مندر کے علاوہ کچھ اور تعمیر نہیں ہوگا یعنی انہوں نے سیدھے الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ عدالت کچھ بھی کہتی رہے اور ثالثی کرنے والے کیسی بھی کوشش کرتے رہیں ان سب چیزوں سے کوئی فرق نہیں پڑنے ولا کیونکہ متنازعہ مقام پر تو صرف رام مندر ہی تعمیر ہو گا۔ موہن بھاگوت نے رام مندر پر ثالثی کی کوشش کرنے والے شری شری روی شنکر کی بھی سخت تنقید کی ہے اور ان کو یہ پیغام دے دیا کہ اس سارے معاملے میں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ شری شری روی شنکر بابری مسجد -رام جنم بھومی کے تنازعہ پر ثالثی کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن کوئی بھی فریق انہیں توجہ نہیں دے رہا ہے۔ وہ آج ایودھیا جا رہے ہیں لیکن بھاگوت کے بیان کے بعد ان کی ثالثی کا کوئی جواز ہی نہیں رہ جاتا۔

بھاگوت نے کہا ’’روی شنکر میرے پاس آئے تھے اور ملاقات کی تھی۔ جب انہوں نے اس حوالے سے مجھ سے بات کی تو میں نے کہا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے۔ لہٰذا اس پر بات نہیں ہوگی، پھر بھی انہوں نے میری بات نہیں سنی اور پروگرام کے دوران اس کا راگ چھیڑ دیا۔‘‘بھاگوت نے کہا کہ ’’ شری شری روی شنکر نے پروگرام کے دوران ایک تجویز پیش کی جس کو وہاں سرے سے خارج کر دیا گیا۔‘‘

آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ ایودھیا میں متازعہ جگہ پر صرف اور صرف رام مندر ہی تعمیر ہو سکتا ہے اور کچھ نہیں۔ حالانکہ بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے اور 5 دسمبر کو اس کی سماعت ہونی ہے۔

کرناٹک کے اڈوپی میں چل رہی ’دھرم سنسد ‘ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کے لئے ملک میں موجودہ صورت حال سازگار ہے اور اس کے لئے تھوڑا صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

ویشو ہندو پریشد (وی ایچ پی ) کی دھرم سنسد میں موہن بھاگوت نے کہا ’’ یہ اعلان کسی کو خوش کرنے کے لئے نہیں بلکہ ہمارے عقیدے اور ایمان کا معاملہ ہے اس لئے مندر وہیں تعمیر ہوگا جہاں رام کی جنم بھومی ہے۔ ‘‘

انہوں نے کہا کہ رام مندر کے اوپر بہت جلد ایک بھگوا (زعفرانی) پرچم لہرائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رام جنم بھومی کے مقام پر کوئی دوسری عمارت بنائی ہی نہیں جا سکتی۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے اس بیان کے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ ایک طرح سے دیکھا جائے آر ایس ایس سربراہ کا بیان عدلیہ کے ممکنہ فیصلے اور اس کی بالا دستی کو چیلنج دیتا ہے۔

وی ایچ پی کی دھرم سنسد 24 نومبر سے شروع ہوئی ہے اور تین روزتک جاری رہے گی۔ منتظمین کے مطابق اس میں رام مندر تعمیر، تبدیلی مذہب پر روک اور گئورکشا جیسے کئی مدوں پر غور و خوض ہوگا۔ اس میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آتیہ ناتھ ، ہندو روحانی پیشوا شری شری روی شنکر اور یوگ گورو بابا رام دیو کے شامل ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Nov 2017, 9:53 AM