صارفین کو چینل انتخاب کی پوری آزادی، اب مقبول چینل ہی اپنا وجود بچا پائیں گے: ٹرائی

ٹیلی کام ریگولیٹری آف انڈیا (ٹی آر اے آئی، ٹرائی) کے چیئرمین آر ایس شرما نے کہا کہ صارفین کو اپنی پسند کے چینل کے انتخاب کی پوری آزادی دینے کے بعد مقبول چینل ہی اپنا وجود بچا پائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ٹیلی کام ریگولیٹری آف انڈیا (ٹی آر اے آئی، ٹرائی) کے چیئرمین آر ایس شرما نے آج کہا کہ صارفین کو اپنی پسند کے چینل کے انتخاب کی پوری آزادی دینے کے بعد صرف مقبول چینل ہی اپنا وجود بچا پائیں گے اور اس سے دیگر چینل خود ہی بند ہوجائیں گے۔

شرما نے پرگتی میدان میں براڈ کاسٹنگ انجنیئر سوسائٹی (بی ای ایس) کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ نیا نظام نافذ ہوجانے سے وہ چینل جنہیں کوئی نہیں دیکھتا، خود ہی بند ہوجائیں گے۔ اس سے چینلوں سے متعلق شکایتوں میں بھی کمی آئے گی۔

واضح رہے کہ ٹرائی کی رہنما ہدایات کے مطابق 29 دسمبر سے کیبل اور ڈی ٹی ایچ خدمات پرووائڈر کو گاہکوں کو پیکج دینے کے بجائے اپنی مرضی کے چینل کے انتخاب کی آزادی دی گئی ہے۔ ہر چینل کو اپنی فیس طے کرنے کی اجازت ہوگی نیز گاہک کو اتنے ہی پیسوں کی ادائیگی کرنی ہوگی جتنے چینل وہ منتخب کرے گا۔ اگرچہ پرووائڈروں کی گزارش پر یہ نظام نافذ کرنے کی تاریخ کی آخری حد میں 31 جنوری تک اضافہ کردیا گیا ہے۔

ٹرائی کے چیئرمین نے بتایا کہ پرانے نظام میں کچھ خامیاں تھیں جنہیں نئے نظام میں درست کردیا گیا ہے۔ صارفین کو یہ نہیں پتہ تھا کہ جو چینل وہ دیکھ رہے ہیں اس کی فیس کتنی ہے۔ صارفین کو اپنی پسند کے چینل کے انتخاب کی پوری آزادی حاصل نہیں تھی۔ پروگرام بنانے والے چینلوں کو اس کے صارف کی فیس طے کرنے کا حق نہیں تھا۔ صارفین اور پروگرام بنانے والوں کے درمیان شرح ڈسٹریبوٹر ہی طے کرتا تھا۔

شرما نے کہا کہ پروگرام بنانے والوں سے ایک روپے میں خریدی گئی چیز صارف کو پانچ روپے میں دی جاتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی ایک ڈسٹریبوٹر جو چینل پانچ روپے میں دے رہا تھا، وہیں اس چینل کو دوسرا ڈسٹریبوٹر 20 روپے میں دے رہا تھا۔ اب سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے۔ پروگرام بنانے والوں کو اب پوری معلومات ہوگی کہ کتنے لوگ اس کے چینل کو پسند کرتے ہیں اور اس طرح اسے پروگرام بنانے اور چینل کی فیس طے کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جب چیزیں مکمل طور پر ڈیجیٹلائز نہیں تھیں، ایسا کرنا ممکن نہیں تھا لیکن اب سیٹ ٹاپ باکس کے ذریعہ سب کچھ ڈیجیٹلائز ہونے کے بعد ہم نے سوچا کہ اب صارفین کو راست نشریات سے جوڑا جاسکتا ہے۔

ٹرائی کے چیئرمین نے بتایا کہ اب ایسی تکنیک پر کام چل رہا ہے کہ ایک ہی سیٹ ٹاپ باکس ہر ڈسٹریبوٹر کے کنکشن کے ساتھ دوسرے چینل بھی کام کریں۔ ٹرائی کی ایسا جلد سے جلد کرنے کی کوشش ہے۔ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے سی ڈاٹ اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ کام جاری ہے۔

اطلاعات و نشریات کے سکریٹری امت کھرے نے کہا کہ نشریات کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ ملک کے 20 کروڑ گھروں میں ٹیلی ویژن ہے اور مزید 10 کروڑ گھروں تک اسے پہنچانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ آج ملک میں 875 چینل ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایف ایم چینلوں کی رسائی کا دائرہ بھی دور دراز علاقوں تک پھیل گیا۔ جلد ہی ایف ایم چینلوں کے لئے مزید الاٹمنٹ کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ کے دور میں اطلاعات و نشریات کے مواد کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ ان میں چیلنجوں کے ساتھ مواقع بھی ہیں۔

اطلاعات و نشریات کے وزیر راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے ایک تحریری پیغام ارسال کرکے نمائش کی کامیابی کے لئے اپنی نیک تمنائیں پیش کیں۔ اس موقع پر پرسار بھارتی کے رکن (خزانہ) راجیو سنگھ اور بی ای ایس کے صدر سی بی ایس موریہ بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔