فتح پور میں پرینکا کا روڈ شو: ’کانگریس ہی مستحکم ہندوستان کی تعمیر کرسکتی ہے‘

پرینکا گاندھی نے چلچلاتی دھوپ کے درمیان تقریباً 42 ڈگری سلسیس درجہ حرارت میں مہوبہ میں روڈ شو کیا اور بعد میں راٹھ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مہوبہ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر مذہب اور ذات کے نام پر سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے دعوی کیا کہ کانگریس ملک کی واحد پارٹی ہے جو ملک کو مستحکم، خود کفیل اور ترقی کے راستے پر لے جانے کی قوت رکھتی ہے۔

ہمیر پور۔مہوبہ پارلیمانی سیٹ کے لئے کارکنوں میں جان پھونکنے آئیں پرینکا نے بدھ کو چلچلاتی دھوپ کے درمیان تقریباً 42 ڈگری سلسیس درجہ حرارت میں مہوبہ میں روڈ شو کیا اور بعد میں راٹھ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک موجودہ وقت میں کافی سنگین حالات سے گزر رہا ہے۔ کانگریس ہی ہندوستان کو خود کفیل اور ترقی کے راستے پر گامزن کرسکتی ہے۔

چوتھے مرحلے کے لئے چل رہے انتخابی مہم کے آخری دنوں میں کانگریس کی اسٹار مہم ساز پرینکا واڈرا کے دورے کے حوالے سے پارٹی کارکنوں میں کافی جو ش ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جسم کو جھلسا دینے والی دھوپ کی تپش کے باجود بڑی تعداد میں کارکن ان کے استقبال کے لئے امڈ پڑے۔ مہوبہ میں پرمانند چوک سے اپنا روڈ شو کرنے سے قبل پرینکا نے مجاہد آزادی پنڈت پرمانند کی مورتی پر گلپوشی کی۔

کارکنوں کے زبردست جوش وجذبے کو دیکھتے ہوئے پرینکا گاندھی نے پہلے روڈ شو میں پیدل چلنے کا فیصلہ کیا لیکن سورج کی تمازت میں کافی شدت ہونے کی وجہ سے پانچ سو میٹر کی دوری طے کرنے کے بعد وہ گاڑی پر سوار ہوگئیں اور انہوں نے آگے کا سفر کار سے طے کیا۔

وہیں راٹھ میں کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ کانگریس کی تاریخ ملک کے لئے جدوجہد کرنے کی رہی ہے۔ پارٹی نے ملک کی اتحاد و سالمیت کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے دو بڑے لیڈروں کی قربانی دی ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے ذات، مذہب اور فرقہ واریت کے ذریعہ لوگوں کو تقسیم کر کے ملک کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے رہتے ہوئے ملک کا آئینی ڈھانچہ کے کمزور ہونے کا خوف پیدا ہوگیا ہے۔ ہندوستان کے اتحاد و سالمیت کے تحفظ اور اسے مستحکم بنانے کے لئے کانگریس کی حکومت کا انتخاب بہت ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */