کیندریہ ودیالیوں میں داخلے کے لیے آن لائن رجسٹریشن شروع

ملک بھر کے کیندریہ ودیالیوں میں پہلے درجہ کے طلبا کے لیے داخلہ کا عمل شروع ہو گیا ہے، اس سال کیندریہ ودیالیوں کے داخلہ عمل میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کیا جا رہا ہے۔

کیندریہ ودیالیہ
کیندریہ ودیالیہ
user

قومی آوازبیورو

ملک بھر کے کیندریہ ودیالیوں میں پہلے درجہ کے طلبا کے لیے داخلہ کا عمل شروع ہو گیا ہے، اس سال کیندریہ ودیالیوں کے داخلہ عمل میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق پہلے درجہ میں داخلے کے لیے طلبا کی عمر یکم مارچ 2022 تک چھ سال مکمل ہونی چاہیے۔

کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کے مطابق داخلہ کے لیے سرپرستوں کو آن لائن رجسٹریشن کروانا ہوگا۔ پہلے درجہ کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی تاریخ 11 اپریل تک ہے۔ یہ داخلہ سال 23-2022 کے دوران منعقد کیے جانے والے تعلیمی سیشن کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔


کیندریہ ودیالیوں میں پہلے درجہ میں داخلہ پانے کے لیے جہاں اس سال کم از کم عمر 6 سال کر دی گئی ہے، وہیں گزشتہ سال تک پہلے درجہ میں داخلہ کے لیے عمر کی حد 5 سال تھی۔ اس سال نئی تعلیمی پالیسی نافذ ہونے کے بعد یہ تبدیلی کی گئی ہے۔ کیندریہ ودیالیوں میں درجہ 2 اور اس سے اوپر کے درجات کے لیے دستیاب خالی نشستوں کی بنیاد پر نئے داخلے لیے جائیں گے۔ درجہ 2 اور اس سے اوپر کے درجات میں خالی ہوئی سیٹوں کی لسٹ اس 21 اپریل کو جاری کی جا سکتی ہے۔

کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن (کے وی ایس) ان طلبا کو ترجیح کی بنیاد پر داخلے فراہم کرے گا جنھوں نے کورونا کی وجہ سے اپنے والدین کو کھو دیا ہے۔ اس سال درجہ ایک سے بارہویں تک کسی بھی درجہ کے لیے سبھی کیندریہ ودیالیوں میں اس ضابطہ پر عمل کیا جائے گا۔


کیندریہ ودیالیوں کے لیے بنائے گئے اس اصول کے تحت ہر کیندریہ ودیالیہ میں ایسے 10 طلبا کو داخلہ دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ حالانکہ اس خصوصی درجہ میں طلبا کو داخلہ دینے سے پہلے سرٹیفکیشن لازمی ہے۔ کووڈ-19 سے ان کے سرپرستوں کی موت کی تصدیق کرنی ہوگی اور یہ کام متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ کیا جائے گا۔ ضلع مجسٹریٹ کی تصدیق نامہ کے بعد متعلقہ ضلع میں واقع کیندریہ ودیالیہ ایسے طلبا کو داخلہ فراہم کرے گا۔ کورونا کے سبب اپنے سرپرستوں کو کھو چکے طلبا کو ایک اور راحت فراہم کرتے ہوئے یہ بھی فیصلہ لیا گیا ہے کہ ان طلبا سے ٹیوشن فیس نہیں وصولی جائے گی۔ یہ فیس کیندریہ ودیالیہ خود برداشت کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔