کرناٹک: بی جے پی کو دھچکا، ممبر اسمبلی نے کانگریس کا دامن تھاما

کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ آنند سنگھ کی شمولیت سے بیلاری ضلع میں پارٹی کو فائدہ پہنچ سکتا ہے کیونکہ انہوں نے سماج کے غریب طبقات کو اونچا اٹھانے کے لئے کافی کام کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بنگلورو: اپریل-مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے کرناٹک میں بی جے پی کو اس وقت زبردست دھچکا لگا جب اس کے ایک ممبر اسمبلی آنند سنگھ نے کانگریس کا دامن تھام لیا۔ اتنا ہی نہیں، آنند سنگھ کے ساتھ ان کے حامیوں نے بھی حکمراں جماعت کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔

بیلاری ضلع کے وجے نگر حلقہ کے سابق رکن اسمبلی جو کانکنی کی اہم شخصیت و سابق و بی جے پی کے لیڈر جی جناردھن ریڈی کے قریبی سمجھے جاتے ہیں، نے گذشتہ ہفتہ ایم ایل اے کی نشست اور پارٹی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جی پرمیشور نے وزیراعلی سدارامیا ‘ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے کارگزار صدور دنیش گنڈو راو اور ایس آر پاٹل کی موجودگی میں سنگھ کو پارٹی میں رسمی طور پر شامل کیا۔

آنندسنگھ بیلاری ریڈی برادرس کے قریبی اور کانکنی کی اہم شخصیت مانے جاتے ہیں۔ تاہم انہوں نے گذشتہ چند ماہ سے بی جے پی سے دوری اختیار کرلی تھی۔ انہو ں نے حکمراں جماعت کانگریس کی جانب سے منعقدہ ٹیپو جینتی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے بی جے پی کی برہمی مول لی تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ کانگریس نے وجے نگر حلقہ سے مجوزہ انتخابات میں مقابلہ کے لئے انہیں پارٹی کا ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے سنگھ کو کانگریس میں شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان کی کانگریس میں شمولیت سے بیلاری ضلع میں کانگریس کو فائدہ پہنچ سکتا ہے کیو ں کہ انہو ں نے سماج کے غریب طبقات کو اونچا اٹھانے کے لئے کام کیا تھا۔

کانگریس کی انتخابی کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار نے کہاکہ آنند سنگھ کی کانگریس میں شمولیت سے پارٹی کو اضافی فائدہ ہوگاجو بڑی تعداد میں منرل والے اس ضلع میں پہلے ہی مستحکم ہے۔ شیواکمار نے کہا ’’سنگھ کی کانگریس میں شمولیت سے بی جے پی کرناٹک یونٹ کے صدر یدی یورپا کے جھوٹے عقیدہ کو دھکہ پہنچے گا جو آئندہ انتخابات میں 224نشستوں کے منجملہ 150نشستوں پر پارٹی کی کامیابی کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ انتخابات سے پہلے ہی یہ بی جے پی کے لئے بڑا دھکہ ہے۔ ‘‘ ا نہو ں نے کہا کہ صدر کانگریس کے عہدہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد راہول گاندھی پہلی مرتبہ ضلع بیلاری کے ہوس پیٹ سے انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والے انتخابات میں کانگریس آسانی کے سا تھ اکثریت حاصل کرلے گی۔ کانکنی کی ایک اور اہم شخصیت اور بیلاری کے انچارج وزیر سنتوش لاڈ نے کہا کہ ان کی اور سنگھ کی 25سال سے دوستی ہے حالانکہ وہ دونوں مختلف جماعتوں میں رہے ہیں۔

انہو ں نے کہا ’’ ہم عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں جبکہ بی جے پی ذات اور فرقہ وارانہ خطوط پر عوام کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ آنے والے انتخابات کے نتائج یہ ظاہر کردیں گے کہ اقتدار پر قبضہ کے لئے کانگریس کے لئے کون بہتر ہوگا ؟ اس ضلع میں کانگریس تمام 9نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ مسٹرسنگھ نے کہا کہ سیکولر سماج کے لئے صدر کانگریس کی مہم سے وہ متاثر ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ کانگریس یا کسی اور پارٹی میں شامل ہونے یا بی جے پی چھوڑنے کے لئے ان پر کوئی دباو نہیں تھا۔ یہ ان کا خود کا فیصلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب کانگریس کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں اور بیلاری کے علاوہ کرناٹک کے دیگر مقامات پر پارٹی کو مستحکم بنانے کے لئے سخت محنت کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jan 2018, 9:14 PM