دہلی: محلہ کلینک کا ایک اور ڈاکٹر کورونا پازیٹو، پورا اسٹاف کوارنٹائن

شمال مشرقی دہلی کے بابر پور علاقہ میں موجود محلہ کلینک کے ڈاکٹر میں کورونا وائرس انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے بعد ڈاکٹر کے گھر والوں اور کلینک کے سبھی اسٹاف کو کوارنٹائن کر دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کا پھیلاؤ اب دہلی میں بھی تیزی کے ساتھ ہو رہا ہے اور کورونا پازیٹو مریضوں کی تعداد یہاں 100 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس درمیان خبر آ رہی ہے کہ محلہ کلینک کا ایک اور ڈاکٹر کورونا وائرس کی زد میں آ گیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق دہلی حکومت کے ماتحت چلنے والے محلہ کلینک کے ایک ڈاکٹر میں کورونا کی علامت گزشتہ کچھ دنوں سے دیکھنے کو مل رہی تھی جس کا گزشتہ دنوں ٹیسٹ کرایا گیا تھا۔ آج ٹیسٹ رپورٹ برآمد ہوئی تو ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔ یہ ڈاکٹر شمال مشرقی دہلی کے بابر پور علاقہ میں موجود محلہ کلینک میں مریضوں کا علاج کرتا تھا۔

ڈاکٹر کے کورونا پازیٹو ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد مقامی انتظامیہ نے علاقے میں ایک نوٹس چسپاں کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو بھی مریض یا شخص 12 مارچ سے 20 مارچ کے درمیان اس محلہ کلینک میں علاج کرانے آئے ہوں وہ اگلے 15 دنوں تک اپنے گھر میں ہی کوارنٹائن رہیں۔ اس نوٹس کو دیکھنے کے بعد علاقے میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ لوگ اس بات کو لے کر دہشت میں ہیں کہ اگر کوئی اس محلہ کلینک میں علاج کے لیے گیا ہوگا اور پھر کسی دیگر شخص کے رابطے میں آیا ہوگا تو اس پر بھی کورونا کا خطرہ ہوگا۔


اس درمیان ڈاکٹر اور اس کے گھر والوں کے ساتھ ساتھ محلہ کلینک کے میڈیکل اسٹاف کو بھی آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔ ان لوگوں کی ابتدائی طبی جانچ بھی کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر ان کا کورونا ٹیسٹ کرائے جانے کی بھی امید ہے۔ خصوصی طور پر کورونا پازیٹو ڈاکٹر کے گھر والوں کو سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان میں کورونا وائرس کی کوئی علامت ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل شمال مشرقی دہلی کے ہی موج پور علاقے میں محلہ کلینک کا ڈاکٹر کورونا کے شکار ہوئے تھے۔ ان پر اس وائرس کا اثر دوبئی سے لوٹی ایک خاتون کے ذریعہ ہوا تھا جو محلہ کلینک میں ان سے علاج کرانے کے لیے آئی تھی۔ بعد ازاں ڈاکٹر کی بیوی اور بیٹی پر بھی کورونا کا انفیکشن ہو گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد دو دن تک دہلی کے سبھی محلہ کلینک کو بند کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2020, 5:11 PM