یوم جمہوریہ پر 1966 کے بعد پہلی مرتبہ کوئی مہمان خصوصی نہیں ہوگا!

ہندوستان نے اپنا یوم جمہوریہ بغیر کسی مہمان خصوصی کے تین مرتبہ منایا ہے ۔ 1952، 1953 اور 1966 ایسے سال ہیں جب ہندوستان نے یوم جمہوریہ کی تقریب بغیر کسی مہمان خصوصی کے منائ ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس 
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

26 جنوری کو منعقد ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریبات میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو شرکت کرنا تھی لیکن برطانیہ میں کورونا کےتازہ قہر کے پیش نظر انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے فون کر کے معذرت کر لی ہے ۔ بورس جانسن کی اس معذرت نے ہندوستان کے لئےیہ مسئلہ کھڑا کر دیا ہے کہ اتنے کم وقت میں اور وہ بھی وباکے اس دور میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے لئے کس کو حصوصی مہمان کے طور پر مدوعو کریں ۔ نیو ز18 پر شائع خبر کے مطابق ہندوستان اب کسی کو یوم جمہوریہ کی تقریب کے لئے مدعو نہیں کر رہا ہے اور اگر ایسا ہو تا ہے تو ایسا پچاس سال بعد ہوگا۔

واضح رہے ہندوستان نے اپنا یوم جمہوریہ بغیر کسی مہمان خصوصی کے تین مرتبہ منایا ہے ۔ 1952، 1953 اور 1966ایسے سال ہیں جب ہندوستان نے یوم جمہوریہ کی تقریب بغیر کسی مہمان خصوصی کے منائ ہے۔ابھی تک برطانیہ کے پانچ مہمانان نے یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ہےجن میں 1956میں ریب بٹلر، 1959میں ڈیوک آف ایڈنبرگ شہزادہ فلپ، 1961میں مہارانی الیزابیتھ دوئم ، 1964 میں لارڈلوئیس ماؤنٹ بیٹن اور 1993میں وزیر اعظم جان میجر شامل ہیں۔


دراصل برطانوی وزیر اعظم کو یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے خصوصی مہمان کے طور پر مدعو کیا گیا تھا اور انھوں نے رضامندی بھی ظاہر کر دی تھی۔ لیکن برطانیہ میں کورونا کے بڑھتے معاملوں اور نافذ ہوئے لاک ڈاؤن کے پیش نظر انھوں نے اپنا یہ دورہ رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے آج صبح وزیر اعظم مودی سے بات کی اور معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوم جمہوریہ تقریبات میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق بورس جانسن نےوزیر اعظم سے فون پر بات کی اور ان سے کہا کہ برطانیہ میں جس طرح کورونا وبا کے معاملات بڑھ رہےہیں اس کے پیش نظر ان کا برطانیہ میں رہنا ضروری ہے اس لئے وہ معذرت خواں ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق بورس جانسن نے جلد ہندوستان آنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔


ہندوستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہےکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہےکہ ’’ برطانیہ جس غیر معمولی صورتحال سے گزر رہا ہے وہ اس کو سمجھتےہیں ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jan 2021, 8:40 AM