وسنت پنچمی: غازی پور بارڈر پر کسانوں نے کیا ’ہَوَن‘، اب ’ہولیکا دَہن‘ کی تیاری!

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ ایسے میں منگل کو وسنت پنچمی کے پیش نظر غازی پور بارڈر پر مظاہرین کے ذریعہ ’ہَوَن‘ کیا گیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ زور و شور سے جاری ہے۔ منگل کے روز وسنت پنچمی کے موقع پر غازی پور بارڈر پر کچھ الگ ہی نظارہ دیکھنے کو ملا، کیونکہ ’ہولی‘ کی آمد کو دیکھتے ہوئے یہاں 5 لکڑی اور اُپلے رکھے گئے ہیں جس سے ’ہولیکا دہن‘ کیا جائے گا۔ اس سے قبل بارڈر پر منگل کی صبح ہَوَن کیا گیا تاکہ آب و ہوا کی آلودگی ختم ہو۔ علاوہ ازیں اب سے ٹھیک سوا مہینے بعد ہولی کا تہوار پورے ملک میں منایا جائے گا، اور اس کی تیاری بارڈر پر بیٹھے کسان مظاہرین بھی ابھی سے کرنے لگے ہیں۔

شاملی سے دہلی بارڈر پہنچے دیوی سنگھ نے بتایا کہ ’’صبح ہم سبھی کسانوں نے ہَون کیا تاکہ آب و ہوا صاف ہو۔ علاوہ ازیں ہم نے بارڈر پر ہولی کا تہوار منانے کے لیے 5 لکڑی کے ٹکڑے رکھے ہیں اور پوجا پاٹھ کرائی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ہولی تہوار وسنت موسم میں منایا جاتا ہے اور یہ تہوار ہندو پنچانگ کے مطابق پھاگن مہینے کی پورنیما میں منایا جاتا ہے۔ پھاگن ماہ میں منائے جانے کے سبب ہی اسے پھاگنی بھی کہتے ہیں۔ یہ تہوار وسنت پنچی سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔ وسنت موسم میں اسے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے، اس لیے اسے وسنتوتسو بھی کہتے ہیں۔


دراصل تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان گزشتہ سال 26 نومبر سے قومی راجدھانی دہلی کی مختلف سرحدوں پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کسان پروڈکٹ کاروبار اور کامرس ایکٹ 2020، ایم ایس پی یقین دہانی اور زرعی سروس ایکٹ 2020 اور ضروری اشیاء (ترمیم) ایکٹ 2020 پر کسان خود مختاری اور تحفظ معاہدہ کے لیے حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔