بجٹ اجلاس کے چوتھے دن بھی ہنگامہ آرائی، راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی ملتوی

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ میں ایوان کو چلانا چاہتا ہوں۔ ہر ایک کو کافی مواقع دیئے جائیں گے۔ بحث تبھی ہو گی جب ایوان منظم ہو گا۔ پارلیمنٹ کے وقار کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی</p></div>

پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، اپوزیشن ترنمول کانگریس اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ارکان نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں لگاتار چوتھے دن شوروغل اور ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ضروری کاغذات میز پر نہیں رکھے جاسکے اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ کے اپنی نشست سنبھالنے سے پہلے ہی ترنمول کانگریس کے اراکین منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر ایوان کے وسط میں آگئے۔ چیئرمین کے نشست سنبھالنے کے بعد ترنمول کانگریس کے ارکان نے کہا کہ حکمراں بی جے پی کے ارکان اپوزیشن کو اپنی بات کہنے نہیں دے رہے ہیں۔ اسی دوران اے اے پی کے ارکان بھی ایوان کے بیچ میں آگئے اور شور مچانا شروع کر دیا۔


بی جے پی کے ارکان اپنی نشستوں سے ایک ساتھ نعرے بازی شروع کر دی۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں بولنے لگے۔ جس کے بعد چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن آج سیاہ کرتہ، سیاہ پاجامہ پہن کر اور چہرے پر سیاہ پٹی باندھ کر آئے تھے۔ عام دنوں میں ارکان ضروری دستاویزات ایوان کے میز پر رکھنے کے بعد اپنے مسائل اٹھاتے ہیں لیکن آج ایسا نہیں ہو سکا۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا میں گزشتہ تین دنوں سے کوئی کام کاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ بی جے پی کے اراکین کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے بیرون ملک دیئے گئے بیان کے حوالے سے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کر رہے ہیں۔


وہیں، لوک سبھا کا بھی وہی حال رہا اور لگاتار چوتھے دن کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گئی۔ حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست شوروغل کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان کرسی کے قریب آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ جواب میں حکمراں جماعت کے ارکان بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور راہل گاندھی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا، ''میں ایوان کو چلانا چاہتا ہوں۔ ہر ایک کو کافی مواقع دیئے جائیں گے۔ بحث تبھی ہو گی جب ایوان منظم ہو گا۔ پارلیمنٹ کے وقار کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر نے ارکان کو بار بار اپنی جگہ پر جانے کے کہا لیکن ہنگامہ جاری رہنے کے سبب ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔