پیر بابا کا مزار توڑنے پہنچی سرکاری ٹیم، ’ہندوؤں کی عقیدت‘ دیکھ واپسی پر ہوئی مجبور

بی جے پی رکن اسمبلی کی شکایت کے بعد محکمہ جنگلات کی ٹیم متنازعہ پیر بابا کے مزار کی زمین کی جانچ کر اسے توڑنے پہنچی، لیکن مزار سے جڑی ہندوؤں کی عقیدت افسران کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہو گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے مہوبا ضلع واقع چرکھاری کوتوالی حلقہ کے سالٹ گاؤں میں مبینہ ’بیف بریانی‘ کے معاملہ نے ایک نیا موڑ لے لیا ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی کی شکایت پر اتوار کو پہنچی محکمہ جنگلات کی ٹیم کے سامنے ہندوؤں کی عقیدت دیوار بن کر کھڑی ہو گئی اور پیر بابا کا مزار منہدم ہونے سے بچ گیا۔ سالٹ گاؤں واقع شیخ پیر بابا کے مزار پر عرس کے دوران مبینہ طور پر پرساد کی شکل میں غیر مسلموں کے درمیان دھوکہ سے بیف بریانی پیش کیے جانے کا واقعہ گزشتہ ایک ہفتہ سے موضوعِ بحث ہے۔ اس معاملے میں چرکھاری رکن اسمبلی برج بھوشن سنگھ راجپوت کے دباؤ میں 4 اگست کو 43 مسلمانوں کے خلاف سنگین دفعات میں ایک مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے۔

اس درمیان بی جے پی رکن اسمبلی کی شکایت پر اتوار کو محکمہ جنگلات کے محکماتی جنگلاتی افسر (ڈی ایف او) اپنی ٹیم کے ساتھ مبینہ متنازعہ مزار کی زمین کی جانچ کر اسے ہٹوانے پہنچے۔ لیکن مزار سے متعلق ہندوؤں کی عقیدت ہی افسران کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہو گئی اور ڈی ایف او رام جی رائے کو کہنا پڑا کہ ’’مزار تقریباً ڈیڑھ سو سال قدیم ہے۔ اسے منہدم کرنے کا سوال ہی نہیں ہے۔ لیکن چہار دیواری کچھ سال پہلے تعمیر ہوئی ہے، اس کی جانچ کروا کر فرقہ وارانہ خیر سگالی کا خیال رکھتے ہوئے کارروائی کی جائے گی۔‘‘


ڈی ایف او رام جی رائے نے پیر کے روز بتایا کہ ’’سالٹ گاؤں میں صرف پانچ چھ فیملی ہی مسلمان ہیں اور مزار کی دیوار اور گنبد کی تعمیر ہندوؤں نے چندے کی رقم سے کروائی ہے۔ اس لیے ہندو نہیں چاہتے کہ مزار کو نقصان پہنچے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ’’مزار سے مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کی عقیدت جڑی ہے۔ گاؤں میں قائم خیر سگالی کو دیکھتے ہوئے قدم اٹھائے جائیں گے۔ چہار دیواری کی جانچ فوریسٹ رینجر کو سونپ دی گئی ہے۔‘‘

اسی درمیان 43 مسلمانوں کے خلاف 4 اگست کو مقدمہ درج کرانے والے سالٹ گاؤں کے راج کمار ریکوار نے بھی یو ٹرن لے لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسی کے دباؤ میں شکایت درج کرائی تھی۔ پورے گاؤں کے ہندوؤں نے مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، ساتھ ہی مزار کو بھی بچایا جائے گا۔‘‘


ان سب کے بعد بھی چرکھاری سے بی جے پی رکن اسمبلی کی بھنویں تنی ہوئی ہیں۔ رکن اسمبلی برج بھوشن سنگھ راجپوت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’میں محکمہ جنگلات کے فیصلہ سے مطمئن نہیں ہوں۔ محکمہ جنگلات نے مزار کے باؤنڈری کی جانچ کرانے اور گرانے کا حکم دیا ہے۔ جب کہ مزار بھی محکمہ جنگلات کی زمین پر بنا ہے۔ آڈیٹرس سے زمین کی پوری تفصیل نکلوائی جائے گی، اگر مزار بہت پرانا ہے تو وہ محکمہ کے دستاویزوں میں درج ہوگا۔ ساتھ ہی محکمہ جنگلات کے افسران سے بھی اس ضمن میں بات کریں گے۔‘‘

قابل غور ہے کہ 31 اگست کو عرس کے دوران مبینہ طور پر غیر مسلموں کو پرساد کے طور پر دھوکے سے بریانی کھلائے جانے کو لے کر ہنگامہ ہوا تھا اور بعد میں بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی کی مداخلت پر پولس نے 43 مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Sep 2019, 1:03 PM