شیلا دکشت کی چھٹی برسی: راجیو بھون میں تعزیتی تقریب، کھڑگے نے سوشل میڈیا پر خراجِ عقیدت پیش کیا

کانگریس لیڈر شیلا دکشت کو چھٹی برسی پر راجیو بھون میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا، تقریب میں دیویندر یادو و دیگر شامل رہے، کھڑگے نے سوشل میڈیا پر یاد کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کی چھٹی برسی کے موقع پر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی نے راجیو بھون میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا، جہاں پارٹی لیڈروں نے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے نہ صرف گلپوشی کی بلکہ ایک پُراثر خطاب میں موجودہ حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے شیلا دکشت کی قیادت میں ہوئے دہلی کے ہمہ جہتی ترقیاتی کاموں کو یاد کیا۔

دیویندر یادو نے کہا، ’’شیلا جی نے 15 سالہ دور میں دہلی کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ، ماحولیاتی تحفظ اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے جو اقدامات کیے، وہ آج بھی ایک مثال ہیں۔ لیکن موجودہ حکومتیں ان فلاحی پالیسیوں کو تقریباً مکمل طور پر بند کر چکی ہیں، جو دلتوں، پسماندہ طبقات، اقلیتوں، جھگی جھونپڑیوں اور ریہڑی پٹری والوں کے لیے بنائی گئی تھیں۔‘‘

یادو نے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 11-12 برس میں عام آدمی پارٹی اور گزشتہ چھ مہینے سے بی جے پی نے دہلی کے عوام کو صرف خواب دکھائے، کوئی عملی کام نہیں کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’شیلا جی نے دہلی میٹرو، سی این جی بسیں، گرین کوریڈور اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے جیسے کئی بڑے انقلابی قدم اٹھائے۔ آج دہلی کا ٹرانسپورٹ، تعلیم، صحت، اور قانون و نظم کا نظام زوال پذیر ہے۔‘‘

اس موقع پر دیویندر یادو نے یہ بھی کہا کہ ’’جھگی جھونپڑی والوں کے لیے بازآبادکاری، خواتین کو ماہانہ وظیفہ، یمنا کی صفائی اور روزگار جیسے وعدے بی جے پی نے انتخابی منشور میں کیے تھے لیکن چھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی عملی پیش رفت نظر نہیں آئی۔‘‘


شیلا دکشت کو خراجِ عقیدت دینے والوں میں مرکزی کانگریس قیادت بھی پیش پیش رہی۔ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر لکھا، ’’شیلا دکشت کے وژن اور قیادت نے دہلی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان کی ترقی پسند پالیسیوں اور عوامی بہبود کے لیے وابستگی دہلی کے شہریوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لائی۔‘‘

کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر شیلا دکشت کو یاد کرتے ہوئے لکھا، ’’ترقی اور عوامی خدمت کے لیے ان کا عزم ہمیشہ ہمیں تحریک دیتا رہے گا۔‘‘ دریں اثنا، دہلی کی موجودہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بھی شیلا دکشت کو ان کی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا۔

شیلا دکشت، جنہیں دہلی کی ’جدید معمار‘ کہا جاتا ہے، نے 1998 سے 2013 تک دہلی کی وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ لگاتار تین بار اسمبلی انتخابات جیتنے والی پہلی خاتون تھیں۔ ان کے دورِ حکومت میں دہلی میں میٹرو کا آغاز ہوا، سی این جی بسوں کا نفاذ ہوا اور شہر کو گرین کوریڈورز دیے گئے۔

پنجاب کے شہر کپورتھلا میں 31 مارچ 1938 کو پیدا ہونے والی شیلا دکشت نے اپنی ابتدائی تعلیم دہلی کے کانونٹ آف جیسس اینڈ میری اسکول سے حاصل کی اور گریجویشن دہلی یونیورسٹی کے مشہور کالج، مرانڈا ہاؤس سے کی۔


انہوں نے 1984 میں اترپردیش کے قنوج سے لوک سبھا کا انتخاب جیت کر پارلیمانی سیاست میں قدم رکھا۔ وہ 1984 سے 1989 کے درمیان اقوام متحدہ کے خواتین کمیشن میں ہندوستان کی نمائندگی بھی کر چکی تھیں۔ اس کے علاوہ وہ راجیو گاندھی کابینہ میں وزیر مملکت کے طور پر بھی شامل تھیں۔

ان کے شوہر ونود دکشت ایک آئی اے ایس افسر تھے اور سینئر کانگریسی رہنما اوما شنکر دکشت کے بیٹے تھے۔ ان کے بیٹے سندیپ دکشت دہلی سے رکن پارلیمان بھی رہ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔