چار سو سے زیادہ سیٹیں ملنے پر متھرا اور کاشی میں بھی تعمیر ہوں گے مندر: ہمنتا بسوا سرما

آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہرش ملہوترا کے حق میں لکشمی نگر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کیا

<div class="paragraphs"><p>آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہرش ملہوترا کے حق میں لکشمی نگر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں جب بی جے پی 400 کے پار جائے گی تو متھرا میں کرشن جنم بھومی پر مندر تعمیر کیا جائے گا اور کاشی میں گیانواپی مسجد کے مقام پر بابا وشوناتھ کا مندر تعمیر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مغلوں نے جو بھی کارنامہ انجام دیا تھا، اس میں سے ابھی بہت کچھ صاف کرنا باقی ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنی جے پی نے ایودھیا میں عالیشان رام مندر تعمیر کرنے کے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے، اس لئے اس مرتبہ جیت بھی بڑی ہونی چاہئے۔


کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے بسوا سرما نے کہا کہ جب کانگریس کی حکومت تھی تو یہ بتایا کہ کشمیر ہندوستان میں بھی ہے اور پاکستان میں بھی ہے اور اس پر پارلیمنٹ میں کوئی بحث نہیں ہوتی تھی کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر ہندوستان کا ہے لیکن ابھی گزشتہ کچھ دنوں سے پاک مقبوضہ کشمیر میں لوگ ہندوستان کے پرچم کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔

سرما نے کیجریوال پر سیاسی نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ کنبہ پروری کی مخالفت کرنے والے اروند کیجریوال اب اپنی بیوی کو پرموٹ کرنے میں مصروف ہیں۔ کیجریوال خود عالیشان بنگلے میں رہتے ہیں۔ کیجریوال جو بھی بولتے ہیں، اس کا الٹا کرتے ہیں اور اب وہ دماغی توازن کھو چکے ہیں اور جب وہ ٹھیک ہوں گے اس وقت تک دوبارہ جیل جانے کا وقت ہو جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام جیل سے عبوری ضمانت پر نکلے دہلی کے بدعنوانی وزیر اعلیٰ کی باتوں پر کیوں توجہ دے گی؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے سامنے کیجریوال کوئی ایجنڈا نہیں ہیں، کیونکہ جن کو قوم کی ترقی کرنی ہو انہیں کچھ اور چیلنج نظر نہیں آتا۔ آج ملک کے لوگوں کو یہ یقین ہے کہ اگر ہندوستان کے لئے کچھ بھی بہتر ہوگا تو وہ صرف مودی حکومت ہی کر سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔