’جب دراندازی نہیں ہوئی تو 3 سال سے ہو رہے مذاکرہ کی حقیقت کیا ہے؟‘ گلوان معاملہ پر کانگریس کا مودی حکومت سے سوال

گلوان تصادم پر کانگریس نے مودی حکومت سے کئی سوال کیے ہیں، کانگریس نے پوچھا ہے کہ کیا یہ سچ ہے کہ ایل اے سی پر 65 پیٹرولنگ پوائنٹس میں سے 26 پر ہندوستانی فوج گشت نہیں کر پا رہی ہے؟

منیش تیواری
منیش تیواری
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے ہند-چین سرحد تنازعہ کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ پارٹی لیڈر منیش تیواری نے پیر کے روز پریس کانفرنس کر کہا کہ وزیر اعظم کی خاموشی نے ہندوستان کی بات چیت کی حالت کو کمزور کرنے میں تعاون کیا ہے۔

منیش تیواری کا کہنا ہے کہ 3 سال پہلے 19 جون 2020 کو پی ایم مودی نے گلوان واقعہ کے بعد کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا کہ نہ کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے، نہ کوئی پوسٹ دوسرے کے قبضے میں ہے۔ یہ بیان ایک دن پہلے وزارت خارجہ کے ذریعہ جاری بیان کے برعکس تھا۔ انھوں نے صاف طور پر کہا تھا کہ گلوان کی واردات اس وجہ سے ہوئی تھی کہ چینی فوجیوں نے دراندازی کر ہندوستان کی سرحد میں ٹینٹ لگانے کی کوشش کی۔ منیش تیواری نے کہا کہ مزید یہ کہ بیان وزیر خارجہ نے چین کے جو وزیر خارجہ ہیں، ان سے بات کرنے کے بعد دیا تھا۔


منیش تیواری نے کہا کہ 5 ستمبر 2020 کو وزیر دفاع نے ماسکو میں ایس سی او میٹنگ کے دوران چین کے وزیر دفاع سے ڈھائی گھنٹے تک تبادلہ خیال کیا۔ 11 ستمبر 2020 کو ماسکو میں رَشیا-انڈیا-چائنا ٹرائی لیکٹرل میں وزیر خارجہ نے چین کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایل اے سی کے حالات پر بات کی۔ 3 سال میں 18 بار سرحد معاملہ پر مذاکرے ہوئے ہیں۔ جب کوئی دراندازی نہیں ہوئی تو تین سال سے لگاتار ہو رہے مذاکرے کی سچائی کیا ہے؟

اس ایشو پر کانگریس نے مودی حکومت سے کئی سوال کیے ہیں۔ کانگریس نے پوچھا ہے کہ کیا یہ سچ ہے کہ ایل اے سی پر 65 پیٹرولنگ پوائنٹس میں سے 26 پر ہندوستانی فوج گشت نہیں کر پا رہی ہے؟ کیا یہ سچ ہے کہ بفر زون ہماری سرحد کے اندر بنے ہیں؟ چین کے ذریعہ ایل اے سی پر تجاوزات کو روکنے کے لیے حکومت ہند نے کیا کیا؟ ملک کی پارلیمنٹ اور وزارت دفاع کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ایک بار بھی چین پر بات چیت کیوں نہیں ہوئی؟ ایل اے سی سے جڑے سوالوں کو پارلیمنٹ کا سکریٹریٹ ایڈمٹ کیوں نہیں کرتا؟ انھوں نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار اپوزیشن کے ناطے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہند-چین سرحد تنازعہ پر ایک وسیع بحث ہونی چاہیے۔ ایک وہائٹ پیپر جاری کیا جائے کہ گزشتہ تین سال میں ایل اے سی کے اوپر جو واقعہ ہوا ہے، اس کی سچائی کیا ہے؟ انھوں نے 19 جون کو چین پر وزیر اعظم کے تبصرہ کی ایک ویڈیو بھی منسلک کی۔


واضح رہے کہ کانگریس چین کے ساتھ سرحد تنازعہ پر وزیر اعظم کی خاموشی اور پارلیمنٹ میں اس ایشو پر بحث نہیں کرنے کے لیے مرکز کی تنقید کرتی رہی ہے اور حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتی رہی ہے۔ اس سے پہلے کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بھی ٹوئٹ کر پی ایم مودی حکومت پر اس معاملے میں حملہ بولا تھا۔

پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’آج ہی کے دن تین سال پہلے وزیر اعظم نے چین کو یہ کلین چٹ دی تھی۔ بس ان کی بات سنیے۔ اس نے ہندوستان کو بہت چوٹ پہنچائی ہے اور آگے بھی چوٹ پہنچائے گا۔ پارلیمنٹ میں اور باہر ان کی خاموشی نے ہندوستان کی بات چیت کی حالت کو کمزور کرنے میں تعاون دیا ہے۔‘‘ انھوں نے 19 جون کو چین پر وزیر اعظم کے تبصرہ کی ایک ویڈیو بھی منسلک کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔