مرکزی ایجنسیوں کے اہلکار ہچکچاہٹ کے ساتھ مرکز کی انتقامی سیاست کا آلہ کار بن رہے ہیں: فرہاد حکیم

فرہاد حکیم نے اتوار کو کہا کہ کئی مرکزی ایجنسیوں کے افسران نے ذاتی طور پر اعتراف کیا ہے کہ انہیں اکثر کچھ ایسا کرنا پڑتا ہے جو ان کے فرض کا حصہ نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فرہاد حکیم، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فرہاد حکیم، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کولکتہ: مغربی بنگال کابینہ کے ایک سینئر رکن نے اتوار کو کہا کہ مختلف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے اہلکار مرکزی حکومت یا بی جے پی کی طرف سے انتقامی سیاست کے ہتھیار کے طور پر استعمال ہونے سے ناخوش ہیں۔ ریاست کے میونسپل امور اور شہری ترقی کے وزیر اور کولکتہ میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے میئر فرہاد حکیم نے اتوار کو کہا کہ کئی مرکزی ایجنسیوں کے افسران نے ذاتی طور پر اعتراف کیا ہے کہ انہیں اکثر کچھ ایسا کرنا پڑتا ہے جو ان کے فرض کا حصہ نہیں ہے۔ لیکن ساتھ ہی ان افسران نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنی ملازمت کی حفاظت کے حوالے سے بے بس ہیں۔ حکومت اور بی جے پی ان افسران کو اپنی انتقامی سیاست کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

ان کا یہ تبصرہ ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری اور پارٹی کے لوک سبھا ممبر ابھیشیک بنرجی سے مغربی بنگال میں اسکول بھرتی گھوٹالہ کے سلسلے میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ایجنسی کے نظام پیلس آفس میں نو گھنٹے تک میراتھن پوچھ گچھ کے ایک دن بعد آیا ہے۔ حکیم نے اتوار کو یہ بھی کہا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے زیادہ تر افسران انتہائی مستعد اور موثر ہیں۔ حکیم نے کہا کہ انہیں قومی مفاد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے تھا نہ کہ حکمران جماعت کے خلاف انتقامی سیاست کے لیے۔


ہفتہ کے روز، میراتھن پوچھ گچھ کے بعد، ابھیشیک بنرجی نے میڈیا والوں کو بتایا تھا کہ پورے عمل کا نتیجہ ایک بڑا صفر تھا۔ انہوں نے سی بی آئی کی ساکھ پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مرکزی ایجنسی بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ کئے گئے گھوٹالوں میں اتنی ہی متحرک کیوں نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں بی جے پی اور مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ اہم ہدف بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں کی سرگرمیاں صرف میرے رابطے کے پروگرام کو خراب کرنے کے لیے ہیں۔ لیکن میں کسی بھی صورت میں دباؤ کے سامنے نہیں جھکوں گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔