این ایس یو آئی کا الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پرجوش احتجاج، ووٹ چوری روکنے کا مطالبہ

این ایس یو آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف ووٹ چوری کیخلاف مارچ کیا، ہزاروں طلبہ شریک، سیکڑوں گرفتار، شفاف انتخابات اور ووٹر لسٹ کی بازیابی کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>ووٹ چوری کے خلاف این&nbsp;ایس یو آئی کا احتجاج / تصویر پریس ریلیز</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے آج (منگل، 12 اگست 2025) دہلی میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر ایک پرامن مگر پرجوش مارچ کا انعقاد کیا۔ این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری کی قیادت میں ہزاروں طلبہ اور نوجوانوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک میں ووٹ چوری اور انتخابی دھاندلی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، جنہوں نے جمہوری عمل کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

مارچ کے دوران پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے اور متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتاریوں کے باوجود مظاہرین نے اپنے مطالبات پر ڈٹے رہنے کا اعلان کیا۔ ورون چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں الیکشن کمیشن پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ کمیشن کھلم کھلا حکومتی پارٹی کی مدد کر رہا ہے تاکہ ووٹ چوری کو جواز فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم نے الیکشن کمیشن کے سربراہ کے لیے ’آنکھوں کی جانچ‘ (آئی ٹیسٹ) کا وقت طے کیا ہے تاکہ وہ سچ کو بخوبی دیکھ سکیں۔ آج الیکشن کمیشن کا اصل نام ’الیکشنز کمپرامائزڈ‘ بن چکا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوری اقدار کا تحفظ کیا جائے اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔‘‘


این ایس یو آئی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ سے ڈیجیٹل ووٹر لسٹ ہٹائی ہے تاکہ ووٹر رول کی شفافیت اور جانچ پر پردہ پڑ جائے۔ ورون چودھری نے زور دے کر کہا، ’’الیکشن کمیشن کی جوابدہی عوام کے سامنے ہے، نہ کہ کسی سیاسی جماعت یا حکومت کے سامنے۔‘‘

این ایس یو آئی نے خبردار کیا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن نے فوری طور پر ووٹ چوری اور انتخابی دھاندلی کے خاتمے کے لیے موثر اور شفاف اقدامات نہیں کیے، تو ملک گیر احتجاج مزید شدت اختیار کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اور نوجوان جمہوریت کی حفاظت کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انتخابی عمل کو مکمل شفاف بنایا جائے، الیکشن کمیشن کو مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ غیرجانبدار اور منصفانہ انتخابات کروا سکے، اور ووٹر لسٹ کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے تاکہ ہر ووٹر کا حق محفوظ رہے۔ این ایس یو آئی کے مطابق، ووٹ چوری اور انتخابی دھاندلی ملک کی جمہوریت کو سب سے بڑا خطرہ ہیں، جو عوامی اعتماد کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔

این ایس یو آئی کی یہ تحریک ملک میں جمہوری اصولوں کی بحالی اور عوامی حقوق کے دفاع کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے اپنے احتجاج کو پرامن اور منظم رکھا ہے لیکن واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد صرف اور صرف عوام کے ووٹ کے تقدس کی حفاظت اور شفاف انتخابات کی ضمانت لینا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔