دہلی یونیورسٹی: نفاق پھیلانے والے این سی ای آر ٹی ماڈیول کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج
این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی میں آر ایس ایس-بی جے پی کے متنازعہ این سی ای آر ٹی ماڈیول کے خلاف مظاہرہ کیا، طلبہ نے سچائی اور آزادی کی تاریخ کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا

نئی دہلی: نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے دہلی یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا۔ جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، اس مظاہرے کا مقصد آر ایس ایس اور بی جے پی کے زیرِ اثر تیار کیے گئے نفاق پھیلانے والے این سی ای آر ٹی ماڈیول کے خلاف آواز بلند کرنا تھا، جس میں ہندوستان کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور نوجوان طلبہ میں سماجی تفریق کو ہوا دی گئی۔
اس احتجاج میں سینکڑوں طلبہ نے حصہ لیا اور ہندوستان کی آزادی کی حقیقی وراثت کو محفوظ رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ طلبہ نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تاریخی سچائی اور آزادی کی جدوجہد کی اہمیت کے پیغامات درج تھے۔ مظاہرین نے زور دیا کہ طلبہ کو غلط تاریخی تعلیم کا شکار نہیں بنایا جانا چاہیے اور ملک کی تاریخ کو جھوٹ اور نفرت سے آلودہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے اس موقع پر کہا، ’’ہندوستان کی تاریخ جھوٹ اور نفرت سے نہیں لکھی جائے گی۔ جب پورا ملک آزادی کی لڑائی لڑ رہا تھا، تب یہ لوگ انگریزوں کے ساتھ کھڑے تھے۔ آج وہی لوگ مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو اور سردار پٹیل پر جھوٹے الزامات لگا کر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہم اپنے ملک کے معصوم بچوں کو آر ایس ایس اور بی جے پی کے مسخ شدہ تاریخ کے ماڈیول کا شکار نہیں بننے دیں گے۔‘‘
مزید برآں، این ایس یو آئی نے واضح اعلان کیا کہ یہ جدوجہد ہر ریاست اور ہر یونیورسٹی میں جاری رہے گی، جب تک یہ متنازع اور نفاق پھیلانے والا ماڈیول مکمل طور پر واپس نہیں لیا جاتا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ تعلیم کے نظام میں آزادی کی جدوجہد کی حقیقی کہانی اور وقار کو بحال کیے بغیر یہ احتجاج ختم نہیں ہوگا۔
مظاہرین نے نعرے لگائے، تعلیمی معیار اور تاریخی سچائی کے لیے مطالبات پیش کیے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ طلبہ مستقبل میں بھی اپنی آزادی اور ملک کی حقیقی تاریخ کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر طلبہ نے کہا کہ ان کا مقصد صرف تعلیم میں سچائی لانا ہے اور کسی بھی سیاسی دباؤ یا غلط معلومات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ مظاہرہ ملک میں طلبہ کی سیاسی شعور اور تاریخی سچائی کے تحفظ کے لیے بڑھتی ہوئی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ این ایس یو آئی نے زور دیا کہ نوجوانوں کو متنازع اور تعلیمی معیار سے ہٹ کر مواد پیش نہیں کیا جانا چاہیے اور تعلیمی نصاب میں نفرت انگیز مواد شامل نہیں ہونا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔