ڈی یو طالبہ پر تیزاب حملے سے این ایس یو آئی برہم
’’دہلی کو ایسا شہر بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جہاں طالبات خوف کے ماحول میں رہیں۔ خواتین کو عزت، تحفظ اور آزادی کا حق ہے، انہیں تشدد اور نظرانداز کئے جانے کو برداشت نہیں کیا جا سکتا‘‘

قومی راجدھانی میں خواتین کی حفاظت کو ترجیحی بنیاد پر رکھنے کی باتیں کرنے والی حکومت کی ناک کے نیچے سرعام ڈی یو کی طالبہ پر تیزاب حملے نے ایک بار پھر دہلی میں خواتین کی حفاظت کے حوالے سے انتظامیہ کے دعوؤں کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔ اس خوفناک واردات کی چو طرفہ مذمت کے دوران این ایس یو آئی نے بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے دن دہاڑے دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کی طالبہ پر تیزاب پھینکے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ حملہ آوروں نے طالبہ کا تعاقب کیا اور مزاحمت کرنے پر اس پر تیزاب پھینک دیا۔ یہ واقعہ راجدھانی میں خواتین کی حفاظت کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتا ہے۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ڈی یو کی طالبہ پر دن ہاڑے تیزاب پھینکا گیا۔ درندوں نے اس کا پیچھا کیا اور مزاحمت کرنے پر اس پر تیزاب پھینک دیا۔ دہلی پولیس اور حکومت دونوں سورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی واقعی خواتین کی حفاظت کو ترجیح دیتی تو ایسے ہولناک واقعات نہیں ہوتے۔ مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
این ایس یو آئی کے صدر ورون چودھری نے دہلی پولیس اور بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین اور طالبات کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ہراساں کرنے اور تشدد کے مسلسل واقعات کے باوجود انتظامیہ کی ناکامی تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ این ایس یو آئی متاثرہ طالبہ اور اس کے خاندان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور انصاف کی فراہمی تک اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔ ورون چودھری نے کہا کہ دہلی کو ایسا شہر بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جہاں طالبات خوف کے ماحول میں رہیں۔ خواتین کو عزت، تحفظ اور آزادی کا حق ہے، انہیں تشدد اور نظرانداز کئے جانے کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔