این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی میں ’سیو ڈی یو مارچ‘ کا کیا انعقاد، قومی صدر ورون چودھری نے کی قیادت
ورون چودھری نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی میں ہر طلبا باوقار، مساوی اور یکساں مواقع کا حقدار ہے۔ این ایس یو آئی مضبوطی سے ماہواری تعطیل، محفوظ کیمپس، سستے ہاسٹل اور غیر جانبدار اسکالرشپ کے ایشو پر کھڑی ہے۔

نئی دہلی: ڈوسو (دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین) الیکشن کے درمیان این ایس یو آئی نے آج دہلی یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی میں ’سیو ڈی یو مارچ‘ کا انعقاد کیا۔ اس مارچ کی قیادت این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کی۔ ’ہم بدلیں گے ڈی یو‘ کے بلند نعروں کے ساتھ منعقد اس مارچ میں ہزاروں ڈی یو طلبا نے شرکت کی اور وقار، مساوات و سبھی طلبا کے لیے یکساں مواقع کا مطالبہ سامنے رکھا۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے این ایس یو آئی قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ ’’دہلی یونیورسٹی میں ہر طلبا باوقار، مساوی اور یکساں مواقع کا حقدار ہے۔ این ایس یو آئی مضبوطی سے ماہواری تعطیل، محفوظ کیمپس، سستے ہاسٹل اور غیر جانبدار اسکالرشپ کے ایشو پر کھڑی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم تب تک اپنی لڑائی جاری رکھیں گے جب تک کہ دہلی یونیورسٹی ایک ایسی جگہ نہیں بن جاتی جہاں عزت اور انصاف کا ماحول ہو، ساتھ ہی کوئی طالب علم پیچھے نہ رہ جائے۔‘‘
این ایس یو آئی کے ذریعہ منعقد اس ’سیو ڈی یو مارچ‘ نے طلبا اتحاد اور طلبا ایشوز کی لڑائی کا مضبوط یپغام دیا ہے۔ کثیر تعداد میں ہوئی شراکت داری نے یہ ثابت کر دیا کہ دہلی یونیورسٹی کے طلبا این ایس یو آئی کی اس سوچ پر بھروسہ کرتے ہیں جس میں ایک محفوظ، انصاف پسند اور مجموعی کیمپس کی گارنٹی ہو۔ اس عوامی حمایت کے ساتھ آئندہ ڈوسو انتخاب میں این ایس یو آئی نے کلین سویپ کا دعویٰ کیا۔ تنظیم نے یہ یقینی بنانے کا وعدہ کیا کہ طلبا کے حقوق ہی یونیورسٹی انتظامیہ کا مرکزی ایشو بنے۔

دہلی یونیورسٹی کے لیے این ایس یو آئی نے ’چارڈر آف ڈیمانڈس‘ بھی پیش کیا، جو اس طرح ہے:
فی سیمسٹر 12 دن کی ماہواری تعطیل
سبھی طلبا کے لیے بہتر بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات
سبھی کے لیے مناسب ہاسٹل، ساتھ ہی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن کا انتظام
اہل طلبا کے لیے اسکالرشپ اور فیلوشپ
کفایتی ٹرانسپورٹ- طلبا کے لیے مفت میٹرو پاس
عالمی سطح کی کھیل سہولیات اور کیمپس میں کھیل اسٹرکچر
تشدد سے پاک احاطہ- خواتین اور حاشیے پر موجود طلبا کے لیے محفوظ مقام
آر ایس ایس حامی اہل اساتذہ کی تقرری پر روک