’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری

ورون چودھری نے کہا کہ ’’مودی حکومت گاندھی اور نہرو کے اصولوں پر عمل کرنے والے اداروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان اداروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں اور انہیں اڈانی-امبانی کے حوالے کیا جا رہا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل&nbsp;این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے قومی صدر ورون چودھری منگل (25 نومبر) کو دہلی میں تاریخی ’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل ہوئے۔ یہ پدیاترا وارانسی سے راج گھاٹ تک ایک ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد قومی راجدھانی دہلی پہنچی۔ واضح رہے کہ یہ پدیاترا 2 اکتوبر کو ’سرو سیوا سنگھ‘ وارانسی سے شروع ہوئی، جس کا مقصد بڑھتی ہوئی نفرت اور جمہوری اداروں پر ہو رہے حملوں کے درمیان امن، انصاف، مساوات اور آئینی اقدار کی حفاظت کے لیے عوام کو بیدار کرنا ہے۔

’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری

پدیاترا میں شامل لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے ورون چودھری نے مودی حکومت پر مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو اور مجاہدین آزادی کی وراثت کو کمزور کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت گاندھی اور نہرو کے اصولوں پر عمل کرنے والے اداروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ہمارے مجاہدین آزادی کے ذریعہ قائم کردہ اداروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں اور انہیں اڈانی-امبانی کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ یہ ہندوستان کی روح پر حملہ کے مترادف ہے۔

’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری

واضح رہے کہ یومِ آئین (26 نومبر) سے قبل کی شام ورون چودھری نے سیکڑوں پدیاتریوں کے ساتھ ہندوستانی آئین کی تمہید بھی پڑھی اور آئینی اقدار، اتحاد، ہم آہنگی اور انصاف کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ پدیاترا مختلف صوبوں سے گزر کر راج گھاٹ پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی روح کو یاد کرتے ہوئے لوگوں سے ’نفرت کے بجائے محبت‘ اور جمہوری اقداروں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہونے کی اپیل کی گئی۔

’ایک قدم گاندھی کے ساتھ‘ پدیاترا میں شامل ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری

ورون چودھری نے دہلی-این سی آر میں آلودگی کی خطرناک سطحوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ یہاں اے کیو آئی 900-800 تک پہنچ گیا ہے، جس کے سبب لاکھوں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ پورا دہلی-این سی آر دم توڑ رہا ہے۔ لوگ سانس نہیں لے پا رہے ہیں، لیکن حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، سوائے خاموشی اور انکار کے۔ ساتھ ہی انہوں نے آلودگی کے خلاف فوری طور پر مؤثر کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔