’اَن داتا‘ کی حمایت میں این ایس یو آئی نے نکالا ’ترنگا مارچ‘

این ایس یو آئی کے ذریعہ نکالا گیا ترنگا مارچ این ایس یو آئی دفتر سے شروع ہوا اور جنتر منتر پر جا کر ختم ہو گیا۔ اس دوران سینکڑوں این ایس یو آئی کارکنان نے کسانوں کی حمایت میں اپنی آواز بلند کی۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

تنویر

این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹ یونین آف انڈیا) نے کانگریس پارٹی کے 136ویں یوم تاسیس کے پیش نظر پیر کے روز کسانوں کی آواز بلند کرنے کے لیے اور کسانوں کی تکلیف کو لوگوں کے سامنے ظاہر کرنے کے لیے ایک ’ترنگا مارچ‘ نکالا جس میں کچھ این ایس یو آئی کارکنان نے امبانی-اڈانی اور کسانوں کا حلیہ بنایا ہوا تھا۔ یہ ترنگا مارچ این ایس یو آئی دفتر سے نکلا اور جنتر منتر پر جا کر اختتام کو پہنچا۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن

ترنگا مارچ میں امبانی-اڈانی کے علاوہ مودی-شاہ کا ماسک لگا کر 4 لوگوں کو سب سے آگے رکھا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی کسان تحریک کی حمایت میں گلے میں پھانسی کا پھندا لگائے ماسک کے ساتھ کسانوں کے حلیہ میں بھی کچھ لوگوں کو شامل کیا گیا۔ این ایس یو آئی کارکنان نے اس درمیان مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ تینوں متنازعہ زرعی قوانین کی کاپیوں کو بھی نذرِ آتش کیا۔ علاوہ ازیں انھوں نے مرکزی حکومت سے گزارش کی کہ جلد از جلد ان سیاہ قوانین کو واپس لیا جائے۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن

این ایس یو آئی کے قومی سربراہ نیرج کندن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’کسانوں کی حالت زار دیکھ کر ہم پریشان ہو گئے ہیں۔ اسی لیے کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر ہم نے کسانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیا۔ دراصل کانگریس پارٹی کے قیام کا مطلب ہی کسانوں کو مضبوط کرنا تھا، لیکن موجودہ مودی حکومت نے سیاہ قوانین لا کر کسانوں کو مجبور کر دیا۔‘‘ نیرج کندن نے مزید کہا کہ ’’ملک کا اَن داتا گزشتہ ایک مہینے سے اپنا گھر اور کھیت چھوڑ کر دہلی کی سرحدوں پر انتہائی سردی میں بیٹھا ہوا ہے۔ کسان ہمارے ملک کی ریڑھ ہیں، ہم اس کے خلاف ناانصافی برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارا ترنگا مارچ مرکزی حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے۔ اگر مودی حکومت امبانی-اڈانی کی غلامی نہیں چھوڑے گی تو ہم جلد ہی اپنی تحریک تیز کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔