ٹی ایم سی وفد کے ساتھ پولس کی بدسلوکی، تحریک استحقاق لانے کی تیاری

ٹی ایم سی اس معاملہ میں لوک سبھا میں تحریک استحقاق لانے کی تیاری کر رہی ہے، اس کے لئے پارٹی کی جانب سے نوٹس بھی دے دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آسام پولس نے ترنمول کانگریس کے اس 8 رکنی وفد کے خلاف کیس بھی درج کیا ہے جو جمعرات کو سلچر پہنچاتھا، جبکہ ٹی ایم سی رہنماؤں کا الزام ہے کہ آسام پولس نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ ٹی ایم سی اس معاملہ پر آج لوک سبھا میں آسام کے ڈی جی پی اور صوبہ کے سکریٹری داخلہ کے خلاف تحریک استحقات لا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ترنمول کانگریس کے وفد کے آسام کے سلچر ایئرپورٹ پہنچنے پر باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی ۔یہ وفد شہریوں کے قومی رجسٹر کا حتمی ڈرافٹ جاری ہونے سے پیداہوئی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے سلچر پہنچاتھا۔وفدمیں ممبران پارلیمان ،ایک وزیر اور ایک ایم ایل اے شامل تھے۔

آسام کے ڈی جی پی کلادھر سائکیا نے بتایاکہ وفدنے آسام پولیس کے جوانوں کے ساتھ ہاتھاپائی کی ان میں دوخاتون کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ میں شہری انتظامیہ کا ایک ملازم زخمی ہوگیا۔

ٹی ایم سی اس معاملہ میں لوک سبھا میں تحریک استحقاق لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کے لئے پارٹی کی جانب سے نوٹس بھی دے دیا گیا ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ آج اس معاملہ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی ہو سکتی ہے۔ ٹی ایم سی کے ساتھ تمام حزب اختلاف نے این آر سی کے معاملہ پر حکومت کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔

ادھر، آسام میں ٹی ایم سی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی کے خلاف ڈرافٹ این آرسی کے جاری ہونے کے بعد مبینہ طورپر انکے اشتعال انگیز بیان پر تین ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔