اب پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اراکین اسمبلی کی پنشن پر سنایا سخت فیصلہ

پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چاہے کوئی کتنی بار جیتے، لیکن اب سے صرف ایک پنشن ملے گی، اس سے کروڑوں روپے بچیں گے اور ان پیسوں کو لوگوں کی بھلائی کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

بھگونت مان۔ تصویر آئی اے این ایس
بھگونت مان۔ تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پنجاب میں اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعلیٰ بھگونت مان یکے بعد دیگرے کئی فیصلے لے رہے ہیں۔ نیا فیصلہ اراکین اسمبلی کی پنشن سے جڑا ہوا ہے جو اراکین اسمبلی کو بھلے ہی پسند نہ آئے، لیکن عوام ضرور خوش ہوں گے۔ جمعہ کے روز بھگونت مان نے اراکین اسمبلی کی پنشن کے فارمولے میں بڑا بدلاؤ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پہلے کوئی لیڈر جتنی بار رکن اسمبلی بنتا تھا، اس کی پنشن کی رقم بڑھتی جاتی تھی، لیکن اب اراکین اسمبلی کو پہلی مدت کار کے مطابق ہی پنشن ملے گی۔ یعنی اگر وہ دوسری، تیسری یا جتنی بار بھی رکن اسمبلی بنیں، ان کی پنشن کی رقم میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

بھگونت مان نے اس تعلق سے کہا کہ اراکین اسمبلی ہاتھ جوڑ کر ووٹ مانگتے ہیں، لیکن کئی سارے اراکین اسمبلی تین بار جیتے، چار بار جیتے، چھ بار جیتے لیکن وہ ہار گئے۔ انھیں ہر مہینے لاکھوں روپے کی پنشن ملتی ہے۔ کسی کو پانچ لاکھ، کسی کو چار لاکھ پنشن مل رہی ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو پہلے رکن پارلیمنٹ رہے، پھر رکن اسمبلی رہے۔ انھیں دونوں کی پنشن مل رہی ہے۔ ایسے میں پنجاب حکومت نے ایک سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ لیا ہے۔


پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چاہے کوئی کتنی بار جیتے، لیکن اب سے صرف ایک پنشن ملے گی۔ اس سے کروڑوں روپے بچیں گے اور ان پیسوں کو لوگوں کی بھلائی کے لیے خرچ کیا جائے گا۔ اسی طرح سے اراکین اسمبلی کی فیملی پنشن میں بھی تخفیف کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ بھگوت مان کا کہنا ہے کہ بے روزگاری اس وقت بہت بڑا ایشو ہے۔ نوجوان ڈگریاں لیے گھر پر بیٹھے ہیں۔ جن بے روزگاروں نے ملازمت مانگی، ان پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ ان پر پانی پھینکا گیا۔ انھیں ملازمتیں نہیں دی گئیں۔ ایسے ماحول میں ہم اس مسئلہ کو ختم کرنے کے لیے بڑے بڑے قدم اٹھا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */