اب نواب ملک نے ’سمیر داؤد وانکھیڈے‘ کا ’نکاح نامہ‘ بھی پیش کر دیا

نواب ملک نے اپنے اس دعوے کے حق میں مبینہ نکاح نامہ بھی پیش کیا ہے کہ سمیر وانکھیڈے ایک مسلمان ہیں اور انہوں نے غلط طریقہ سے خود کو دلت ظاہر کرتے ہوئے ریزرویشن کا فائدہ حاصل کیا ہے

نواب ملک اور سمیر وانکھیڈے، تصویر آئی اے این ایس
نواب ملک اور سمیر وانکھیڈے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ڈرگ معاملہ کی جانچ کر رہے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے لگاتار الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک نے ان پر الزام عائد کیا ہے کہ سمیر وانکھیڈے ایک مسلمان ہیں لیکن انہوں نے خود کو دلت ظاہر کرتے ہوئے فائدہ حاصل کیا ہے اور ایک دلت کا حل چھینا ہے۔ نواب ملک نے اب اپنے اس دعوے کے حق میں سمیر وانکھیڈے کا مبینہ نکاح نامہ بھی پیش کیا ہے۔

نواب ملک نے ٹوئٹر پر ایک نکاح نامہ شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ سمیر داؤد وانکھیڈے کا نکاح نامہ ہے۔ ان کا نکاح ڈاکٹر شبانہ قریشی کے ساتھ 7 دسمبر 2006 کو لوکھنڈوالا کمپلیکس، اندھیری ویسٹ، ممبئی میں ہوا تھا۔‘‘

ان الزامات پر سمیر وانکھیڈے کی بیوی کرانتی وانکھیڈے نے کہا کہ ان کے شوہر جھوٹے نہیں ہیں۔ ہم معمولی لوگ ہیں۔ میرے شوہر کے طریقہ کار سے کچھ لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ وہ بہت ایماندار افسر ہیں۔ مجھے حکومت مہاراشٹر پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ سچ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ میرے شوہر سمیر پیدائشی ہندو ہیں، جنہوں نے مسلم خاتون سے شادی کی تھی۔ ان کی پہلی شادی اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت ہوئی تھی اور 2016 میں طلاق ہو گئی تھی۔ ہمار شادی ہندو میرج ایکٹ کے تحت ہوئی تھی۔


اس سے قبل نواب ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں نامعلوم شخص کی جانب سے خط موصول ہوا ہے۔ وہ جو خود کو این سی بی کا ملازم بتاتا ہے لیکن اس نے اپنا نام نہیں لکھا۔ اس خط کے مطابق امت شاہ سمیر وانکھیڈے اور استھانہ کو این سی بی لے کر آئے۔ سمیر وانکھیڈے اور کے پی ایس نے دیپیکا جیسی بڑی اداکارہ سے بڑی رقم حاصل کی۔ نواب ملک نے یہ بھی الزام لگایا کہ سمیر بعض اوقات کیس کو بڑا کرنے کے لیے چھاپوں میں ملنے والی منشیات کی مقدار میں اضافہ کر دیتے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری لڑائی این سی بی سے نہیں ہے۔ پچھلے کئی سالوں میں اس ادارے سے باز پرس نہیں ہوئی۔ ایک افسر نے جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعے نوکری حاصل کی۔ میں نے پیدائش کا سرٹیفکیٹ شیئر کیا لیکن میں مذہب کے نام پر کبھی سیاست نہیں کرتا۔

نواب ملک نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا اس شخص نے درج فہرست ذات کے جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعے نوکری حاصل کرکے غریبوں کا حق مارا؟ اس کے والد گیانیشور وانکھیڈے کا تعلق درج فہرست ذات سے ہے اور جب انہوں نے ایک مسلم خاتون سے شادی کی تو انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ سمیر کے والد پیدائشی طور پر دلت تھے لیکن بعد میں شادی کے بعد مذہب تبدیل کر لیا۔ جب کوئی شخص اسلام یا کوئی دیگر مذہب قبول کرتا ہے تو اس کا اپنی پرانی ذات سے کوئی تعلق نہیں رہتا لیکن سمیر وانکھیڈے نے ریزرویشن کا فائدہ حاصل کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔