بہار: اب ارریہ میں فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے کی کوشش

ہنومان جینتی کے جلوس کو اس راستہ سے لے جانا چاہتے تھے جہاں سے لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اس مسئلے کو لے کر تنازعہ پیدا ہوگیا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

نیاز عالم

ارریہ: ملک کے حالات ان دنوں بدترین صورت اختیار کر چکے ہیں۔ بنگال ، بہار اور گجرات میں متعدد مقامات پر پرتشدد کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ آج شر پسندوں کی طرف سے بہار کے ارریہ کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کی گئی۔

ارریہ کے بھرگاما بلاک میں واقع ماہتھوا بازار میں ہنومان جینتی کے موقع پر جلوس نکالنے کو لے کر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ کشیدگی کے پیش نظر آناً فاناً بڑی تعداد میں پولس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ۔ تنازعہ جلوس کے راستہ کو لے کر ہوا۔ اکثرتی طبقہ سے وابستہ افراد بدھ چوک اور بھوانی پور روڈ سے جانا چاہتے تھے لیکن ایس ڈی او نے اجازت نہیں دی۔ گزشتہ روز دونوں فرقوں میں بات چیت ہونے کے بعد جلوس کا راستہ تبدیل کرنے پر مفاہمت ہو گئی تھی لیکن آج جلوس اسی راستہ سے نکالنے کی پھر کوشش کی جانے لگی۔

ارریہ لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ سرفراز عالم نے کہا ہے کہ وہ مسلسل علاقے میں قیام امن کے لئے انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلوس نکالنے والے شروع سے ہی جارحانہ ہیں۔ علاقے میں رہنے والے اقلیتی طبقہ سے وابستہ افراد دہشت میں تھے۔ ایم پی نے کہا کہ آج کچھ لوگ پورے بہار کے حالات خراب کرنے پر آمادہ ہیں اور امان و امن کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ سرفراز نے کہا کہ دراصل امن کے دشمن 2019 کے لئے مصروف ہیں اور ان کی نظر اس بات پر ہے کہ کس طرح ملک کے حالات کو خراب کیا جائے۔

سرفراز نے کہا کہ آج ترقی کی بات ہونی چاہئے۔ ان کے پاس اب کوئی مدہ نہیں ہے، لیکن لوگوں کا خون پینے سے حالات صحیح نہیں ہوں گے۔ جو لوگ گنگا -جمنی تہذیب کو خراب کرنا چاہتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اس طرح کے لوگوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔

اس سلسلے میں فاربس گنج کے ایس ڈی او انیل کمار نے کہا کہ ’’ہنومان جینتی کے جلوس کو اس راستہ سے لے جانا چاہتے تھے جہاں سے لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اس مسئلے کو لے کر تنازعہ پیدا ہوگیا۔ لیکن انتظامیہ نے حالات کو قابو کرتے ہوئے جلوس کو مقررہ راستے سے ہی آگے بڑھنے دیا گیا۔ اس وقت صورتحال معمول پر ہے۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔