اب یو پی آئی کے ذریعے بھی اکاؤنٹ میں نقد رقم جمع کی جا سکے گی، آر بی آئی کا اعلان

آربی آئی کے اعلان کے مطابق بینک اکاؤنٹ میں اب نقد رقم جمع کرنے کے لیے اے ٹی ایم کارڈ کی ضرورت نہیں رہے گی اور یو پی آئی کے ذریعے بہت جلد نقد رقم جمع کی جا سکے گی۔

<div class="paragraphs"><p>یو پی آئی علامتی تصویر/  آئی اے این ایس</p></div>

یو پی آئی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) نے مالی سال 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی میٹنگ میں یو پی آئی کے حوالے سے بڑا اعلان کیا ہے۔ جو لوگ لین دین کے لیے یو پی آئی کا استعمال کرتے ہیں ان کے لیے ایک بڑی سہولت آنے والی ہے۔ اس سہولت کے تحت بہت جلد یو پی آئی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے بینک اکاؤنٹ میں نقد رقم جمع کی جا سکے گی۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا ہے کہ جلد ہی یو پی آئی کے ذریعے نقد رقم جمع کرنے کے لیے مشین کا استعمال کیا جا سکے گا۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ اس سروس سے لوگوں کو بڑی سہولت ملے گی۔ اب لوگوں کو نقد رقم جمع کرانے کے لیے بینک نہیں جانا پڑے گا۔ اس کے علاوہ اگر بینک آپ سے بہت دور ہے تو آپ یو پی آئی کے ذریعے نقد رقم جمع کروا سکیں گے۔ اس کے علاوہ پی پی آئی (پری پیڈ پیمنٹ انسٹرومینٹ) کارڈ ہولڈرز کو بھی ادائیگی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ان لوگوں کو تھرڈ پارٹی یو پی آئی ایپ کے ذریعے یو پی آئی پیمنٹ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔


اگر یو پی آئی کے ذریعے نقد رقم جمع کرنے کی سہولت آتی ہے، تو اے ٹی ایم کارڈ جیب میں رکھنے کی پریشانی سے چھٹکارا حاصل ہو سکتا ہے۔ اس سے اے ٹی ایم کارڈ رکھنے، کھونے یا حاصل کرنے کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر اے ٹی ایم کارڈ چوری ہوجاتا ہے، تو کا کارڈ بلاک ہونے کے بعد بھی نقد رقم جمع کرنے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

ابھی تک نقد رقم نکالنے یا جمع کرنے کے لیے ڈیبٹ کارڈ کا استعمال کیا جاتا تھا لیکن جب یو پی آئی کی یہ سہولت آجائے گی تو ڈیبٹ کارڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ آر بی آئی بہت جلد اے ٹی ایم مشینوں پر یو پی آئی کی اس نئی سہولت کو شامل کرے گا۔ اس کے بعد تھرڈ پارٹی آن لائن پیمنٹ ایپ کا استعمال کرتے ہوئے اے ٹی ایم مشین سے یو پی آئی کے ذریعے نقد رقم جمع کی جا سکے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔