مودی سے اتر پردیش کا چوتھا دلت ایم پی ناراض

یشونت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بی جے پی کے دلت ارکان پارلیمنٹ استحصال کے شکار ہیں اور وہ عوام کے سوالوں کے جواب نہیں دے پار رہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اترپردیش میں ایک طرف جہاں وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ’بھارت بند ‘ کے دوران پولس کی طرف سے بلا تفریق کارروائی کی گئی، وہیں دوسری طرف یوپی میں بی جے پی کی قیادت کے خلاف دلت ارکان پارلیمنٹ کی ناراضگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے سے شروع ہوا یہ چوتھے رکن پارلیمنٹ تک پہنچ چکا ہے۔ بجنور کے نگینہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر یشونت سنگھ نے بی جے پی کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

یشونت سنگھ نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لے کر مودی حکومت کے رویہ پر سوال اٹھائے ہیں۔ یشونت سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام تحریری خط میں دلتوں سے وابستہ مدے اٹھائے ہیں۔

خط میں یشونت سنگھ نے لکھا کہ وہ جاٹوطبقہ کے رکن پارلیمنٹ ہیں اور حکومت نے 4 سال میں براہ راست اس دلت سماج کے لئے کچھ نہیں کیا جس کی آبادی 30 کروڑ ہے۔ بیک لاگ کی اسامیاں پر کرنا، پرموشن کے حوالے سے ریزرویشن بل منظور کرانا، پرائیویٹ ملازمتوں میں ریزرویشن دلانا وغیرہ جیسے مطالبات پر کوئی غور نہیں کیا گیا۔

یشونت کے مطابق وہ ریزرویشن کی وجہ سے ہی ایک رکن پارلیمنٹ بن سکے ہیں۔ اگرچہ ان کی قابلیت کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد انہوں نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا تھا کہ پرموشن میں ریزرویشن پر مبنی بل کو پاس کرایا جائے لیکن یہ مطالبہ تا حال پورا نہیں کیا گیا ہے۔

مودی سے اتر پردیش کا چوتھا دلت ایم پی ناراض

یشونت نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بی جے پی کے دلت ارکان پارلیمنٹ استحصال کے شکار بنائے جا رہے ہیں۔ وہ عوام کو بہت سے مدوں کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس کے علاوہ یشونت سنگھ نے مطالبہ کیا کہ مودی حکومت سپریم کورٹ کی طرف سے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ سے متعلق سنائے گئے فیصلہ کو تبدیل کروائے۔

واضح رہے کہ یشونت سنگھ سے پہلے اٹاوہ کے رکن پارلیمنٹ اشوک دوہرے نے اپنی ہی حکومت پر نارضگی ظاہر کی تھی۔ دلتوں کی طرف سے 2 اپریل کو بلائے گئے بھارت بند کو لے کر دلتوں کے خلاف درج مقدمات پر دوہرے نے وزیر اعظم مودی سے شکایت کی ہے۔

قبل ازیں، دلت رکن پارلیمنٹ چھوٹے لال کھروار نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنا درد بیان کیا ہے۔ کھوار نے خط کے ذریعہ الزام عائد کیا ہے کہ ان کے گھر پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور یوگی نے انہیں ڈانٹ کر بھگا دیا۔

بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے بھی کافی وقت سے اپنی ہی حکومت کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ وہ مودی حکومت کے خلاف ’بھارتیہ سمیدھان اور آرکشن بچاؤ مہا ریلی ‘ کا انعقاد کیا تھا۔ ریلی کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ریزرویشن کوئی بھیک نہیں ہے بلکہ نمائندگی کا معاملہ ہے اور اگر ریزرویشن ختم کرنے کی جرآت کی گئی تو ہندوستان کی سرزمین پر خون کے دریا بہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Apr 2018, 10:32 AM