بے روزگاروں کو ’پکوڑا‘ فروخت کرنا چاہیے: امت شاہ

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح بی جے پی سربراہ امت شاہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے بے روزگار نوجوان پکوڑے فروخت کریں اور ایسا کرنے میں کوئی شرم کی بات نہیں۔

تصویر راجیہ سبھا ٹی وی سے
تصویر راجیہ سبھا ٹی وی سے
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں اپنی پہلی تقریر کی۔ راجیہ سبھا کے لیے منتخب کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب امت شاہ ایوان میں بولنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ اپنی تقریر میں مودی حکومت کے تقریباً چار سال کے دوران منظر عام پر آئیں خامیوں کا ذمہ دار انھوں نے گزشتہ حکومتوں کو ٹھہرایا۔ روزگار سے متعلق پیدا بحران کا کوئی حل نہیں نکلنے پر انھوں نے کہا کہ ’’کروڑوں نوجوان جو چھوٹے چھوٹے بزنس کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، پکوڑا فروخت کر رہے ہیں، اس کا موازنہ آپ بھکاریوں سے کریں گے... یہ کس طرح کی ذہنیت ہے۔ پکوڑا بنانا کوئی شرم کی بات نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پکوڑا فروخت کرنے کا موازنہ بھکاری سے کرنا شرمناک ہے۔ کوئی بے روزگار اگر ابھی پکوڑا بنا رہا ہے تو اس کی دوسری نسل آگے جائے گی۔ کوئی بڑا صنعت کار بنے گا۔‘‘ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک چائے والا وزیر اعظم بن کر اس ایوان میں بیٹھا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ امت شاہ کی راجیہ سبھا میں اس پہلی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم مودی نے بے روزگاری اور ملازمتوں پر سوال پوچھے جانے پر کہا تھا کہ ’’اگر کوئی پکوڑا فروخت کر کے روزانہ دو یا ڈھائی سو روپے کماتا ہے تو اسے بھی روزگار اور ملازمت کی شکل میں دیکھنا چاہیے۔‘‘ انھوں نے کہا تھا کہ ٹی وی چینل کے باہر اگر کوئی پکوڑا فروخت کر رہا ہے تو کیا وہ روزگار نہیں ہوگا؟

بہر حال، اپنی تقریر کے دوران بی جے پی صدر شاید اس بات کو بھول گئے کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے وقت پارٹی لیڈران نے ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ راجیہ سبھا میں امت شاہ کی تقریر پر تلخ رد عمل بھی سامنے آئے۔

سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان گھنشیام تیواری نے اپنے ٹوئٹ میں کسی روشن لال کی نظم پوسٹ کی ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ ’’پیاز میں بیسن سان میاں، اور پکوڑی چھان میاں... جھوٹ میں ہے نقصان میاں، بات سمے کی مان میاں... بھیس بدل کر آیا ہے، جملے سے پہچان میاں... بھولی بھالی جنتا ہے، شاطر ہے شیطان میاں... پھولوں میں وہ جنگ چھڑی، ٹوٹ گیا گلدان میاں...‘‘

عام آدمی پارٹی کے معروف لیڈر آسوتوش نے بھی امت شاہ کی تقریر سے متعلق ایک ٹوئٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’’امت شاہ کا شیدائی نہیں ہوں، لیکن آج ان کی ایمانداری کا قائل ہو گیا۔ پارلیمنٹ میں انھوں نے اعتراف کیا کہ مودی حکومت روزگار دینے میں ناکام رہی، اس لیے نوجوان پکوڑافروخت کر رہے ہیں۔ اچھا ہوتا وہ یہ بھی بتاتے کہ دھنیا فروخت کر کے نوجوان کیسے کروڑوں کما سکتا ہے۔‘‘ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔