ڈی جی سی اے نے انڈیگو کے سی ای او کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا
ڈی جی سی اے کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر آپریشن کی ناکامی منصوبہ بندی، نگرانی اور وسائل کے انتظام میں سنگین خامیوں کو ظاہر کرتی ہے۔

انڈیگو کی پروازوں کی منسوخی سے دہلی، ممبئی اور چنئی کے ہوائی اڈوں پر افراتفری پھیل گئی ہے۔ حکومت نے اس کے لیے انڈیگو ایئر لائنز کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ڈی جی سی اے نے انڈیگو کے سی ای او کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔
ڈی جی سی اے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اتنے زیادہ مسافروں کو ہونے والی تکلیف کو دیکھتے ہوئے ان پر جرمانہ کیوں نہیں لگایا جانا چاہئے؟ دی جی سی اے نے واضح طور پر کہا کہ اگر غیر تسلی بخش جواب موصول ہوا تو ایئر لائن کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ڈی جی سی اے نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ سی ای او کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایئر لائن کے کام کاج کو یقینی بنائے، لیکن سی ای او مسافروں کی سہولیات اور آپریشنز کو یقینی بنانے میں ناکام رہے۔ سی ای او کو اب 24 گھنٹے کے اندر وضاحت کرنے کو کہا گیا ہے کہ ڈی جی سی اے کو ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرنی چاہئے۔ اگر کوئی جواب نہیں دیا گیا تو ڈی جی سی اے اپنا فیصلہ خود کرے گا۔
شہری ہوا بازی کے ڈائرکٹر جنرل نے کہا کہ انڈیگو کی پروازوں میں نمایاں رکاوٹ آئی ہے۔ حال ہی میں، انڈیگو کی کئی طے شدہ پروازوں میں اہم رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات اور تکلیف ہوئی۔ ڈی جی سی اے نے کہا کہ پرواز کی منسوخی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایئرلائن نظرثانی شدہ ایف ڈی ٹی ایل (فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمٹ) ضوابط کے نفاذ کے لیے مناسب تیاری کرنے میں ناکام رہی۔ پائلٹس اور عملے کے لیے مناسب انتظامات اور منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر آپریشنل ناکامی منصوبہ بندی، نگرانی اور وسائل کے انتظام میں سنگین کوتاہیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ ایئر لائن کئی ضوابط کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ڈی جی سی اے نے یہ بھی الزام لگایا کہ انڈیگو مسافروں کو تاخیر اور منسوخی کی بروقت اطلاع فراہم کرنے میں ناکام رہا، اور نہ ہی ضروری مدد فراہم کی، جو کہ ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔