نوئیڈا میں 72 سالہ خاتون وکیل سے 'ڈیجیٹل گرفتاری' کے نام پر سوا تین کروڑ روپے کی ٹھگی
نوئیڈا میں 72 سالہ خاتون وکیل کو فرضی مقدمے اور ڈیجیٹل گرفتاری کا خوف دلا کر سائبر ٹھگوں نے ان سے 3.29 کروڑ روپے اینٹھ لیے، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے

سائبر کرائم پولیس اسٹیشن نوئیڈا / آئی اے این ایس
نوئیڈا: سائبر جرائم پیشہ افراد نے نوئیڈا میں رہنے والی 72 سالہ خاتون وکیل کو ڈیجیٹل گرفتاری کا خوف دلا کر 3 کروڑ 29 لاکھ 70 ہزار روپے کی ٹھگی کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ خاتون نے سائبر کرائم تھانہ، سیکٹر-36 میں شکایت درج کرائی ہے، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق واقعہ نوئیڈا کے سیکٹر 47 کا ہے جہاں متاثرہ خاتون ایک سینئر وکیل ہیں۔ 10 جون 2025 کو ان کے لینڈ لائن پر ایک فون کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ ان کے آدھار کارڈ کا استعمال کر کے چار فرضی بینک اکاؤنٹ کھولے گئے ہیں، جنہیں اسلحے کی اسمگلنگ، بلیک میلنگ اور جوا جیسے سنگین جرائم میں استعمال کیا گیا ہے۔
کالر نے متاثرہ سے کہا کہ اگر وہ اس معاملے میں کلین چٹ چاہتی ہیں تو دیے گئے ایک نمبر پر فوری رابطہ کریں۔ جب متاثرہ نے اس نمبر پر کال کی تو انہیں مزید دھمکایا گیا کہ ان کے خلاف سنگین الزامات ہیں اور کسی بھی وقت گرفتاری ہو سکتی ہے۔
بعد میں انہیں واٹس ایپ کال کے ذریعے ایک فرضی پولیس اسٹیشن سے جوڑا گیا جہاں ایک شخص نے خود کو سینئر پولیس افسر ’پروین سود‘ بتایا اور متاثرہ کو ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کا ایک فرضی وارنٹ بھی بھیجا۔ خوفزدہ ہو کر متاثرہ نے کسی سے بات کیے بغیر اپنے فکسڈ ڈپازٹس تڑوا دیے اور دھوکہ بازوں کے کہنے پر مختلف بینک کھاتوں میں بڑی رقم ٹرانسفر کر دی۔
رپورٹ کے مطابق 16 جون سے 24 جون 2025 کے درمیان پانچ مرتبہ آر ٹی جی ایس کے ذریعے کل 3.29 کروڑ روپے کی رقم دو مختلف بینکوں- کینرا بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعے ٹرانسفر کی گئی۔ ان میں 63 لاکھ روپے راجستھان کے ویپول نگر، گووند گڑھ کے ایک کھاتے میں، 71 لاکھ کینرا بینک کے ایک کھاتے میں، 93 لاکھ روپے ’ایم پی گلوبل‘ اور ’سنگ ٹریڈرز‘ کے کھاتوں میں جبکہ 87 لاکھ اور 15.70 لاکھ روپے آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعے ’آئسوال انٹرپرائز‘ اور ’ٹی آر موہن کمار‘ کے کھاتوں میں منتقل کیے گئے۔
شکایت میں متاثرہ نے دو افراد – شیوا پرساد اور پردیپ ساونت – کے نام دیے ہیں، جبکہ ایک شخص نے خود کو ’پروین سود‘ کے نام سے متعارف کرایا۔ ان سب نے جھوٹے دعوے اور دھوکہ دہی کے ذریعے رقم ہتھیا لی۔ پولیس نے اس واقعے میں استعمال ہونے والے تمام بینک کھاتوں کی تفصیلات حاصل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کی بنیاد پر یہ ایک منظم اور بین ریاستی سائبر گینگ کا کام لگتا ہے، جس نے خوف اور نفسیاتی دباؤ کے ذریعے متاثرہ خاتون کو اپنی چال میں پھنسایا۔ معاملے کی مزید جانچ جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔