2 جنوری کو نوئیڈا اتھارٹی اور 5 جنوری کو این ٹی پی سی کی ہوگی تالابندی، کسان مہاپنچایت میں فیصلہ

شیام سنگھ بھاٹی نے کسان مہاپنچایت کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں بدلیں لیکن نظام نہیں بدلا، اچھے دن نہیں آئے، کسان آج بھی سڑکوں پر بیٹھا ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کسانوں کی مہاپنچایت، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

کسانوں کی مہاپنچایت، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نوئیڈا اتھارٹی پر لگاتار دھرنا و مظاہرہ کر رہے کسانوں نے منگل کے روز مہاپنچایت کی۔ اس میں کسانوں نے فیصلہ لیا کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو 2 جنوری کو نوئیڈا اتھارٹی اور پھر 5 جنوری کو این ٹی پی سی پر مظاہرہ کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کی تالابندی کی جائے گی۔

مہاپنچایت میں 105 گاؤں کے کسان موجود تھے۔ بھارتیہ کسان پریشد کے قومی صدر سکھویر خلیفہ نے اس موقع پر کہا کہ مہاپنچایت میں پنچوں کی رائے کے بعد دو فیصلے لیے گئے ہیں۔ پردھان شیام سنگھ بھاٹی پنچایت کی صدارت کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومتیں بدلیں، لیکن نظام نہیں بدلا۔ اچھے دن نہیں آئے۔ کسان آج بھی سڑکوں پر بیٹھا ہوا ہے۔


اس درمیان منگل کو ہی گریٹر نوئیڈا اتھارٹی بورڈ نے میٹنگ میں کسانوں کے لیے راحت کا پٹارہ کھولنے کا دعویٰ کیا۔ اتھارٹی بورڈ نے کسانوں کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے احکامات پر 64.7 فیصد اضافی معاوضہ پانے والے کسانوں کو 10 فیصد ڈیولپ آبادی والا خطہ ارض دیے جانے کی تجویز پر اتفاق ظاہر کر دیا ہے۔ اب اسے انتظامیہ کے پاس بھیجا جائے گا۔ وہاں سے منظوری کے بعد اسے نافذ کیا جائے گا۔

کسانوں کی طویل مدت سے چلی آ رہی مانگ کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر این جی روی کمار کی طرف سے چیئرمین منوج کمار سنگھ کے سامنے اس تجویز کو رکھا گیا جس پر چیئرمین نے اسے فوراً منظور کر لیا۔ اب اس پر منظوری کے لیے انتظامیہ کو بھیجا جائے گا۔ وہاں سے ایپرووَل کے بعد کسانوں کو ایکوائر زمین کا 10 فیصد (زیادہ سے زیادہ 2500 اسکوائر میٹر) مل سکے گا۔ اس سے طویل مدت سے کسانوں کے ذریعہ کی جا رہی مانگ پوری ہو جائے گی۔


بتایا جا رہا ہے کہ اہل کسانوں کو ریزرویشن لیٹر جاری کیے جائیں گے۔ اگر کسی اہل کسان نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے تو اسے مرضی سے ناجائز قبضہ ہٹا لینے کے بعد ہی زمین الاٹ کیا جائے گا۔ کسانوں کو حلف نامہ دینا ہوگا کہ ان کے پاس ریزرو یا الاٹ زمین 2500 اسکوائر میٹر سے زیادہ نہیں ہے۔ اس سلسلے میں کسان کی طرف سے اگر کوئی عرضی یا پھر اسپیشل اپیل کی گئی ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔ بورڈ نے اس تجویز کو حکومت کو بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔

کسانوں کے دوسرے مطالبہ پر اتھارٹی بورڈ نے آپسی اتفاق سے زمین فروخت کرنے والے کسانوں کو نئے اراضی حصول قانون کے تحت پروجیکٹ متاثر مان کر انھیں زمین حصولی بازآبادکاری اور نئے سرے سے بسنے کے حساب سے مناسب معاوضہ اور شفافیت کا حق ایکٹ 2013 (نیا اراضی حصول قانون) کے تحت فائدہ دیے جانے پر مثبت فیصلے کے لیے حکومت کے پاس بھیجنے پر ہری جھنڈی دے دی ہے۔


کسانوں کے تیسرے مطالبہ کی شکل میں اتھارٹی بورڈ نے وینڈنگ زون میں کسانوں کو 33 فیصد ریزرویشن کی تجویز کو بھی منظور کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے ہی مطالبہ پر اتھارٹی بورڈ نے لیز بیک کے 533 میں سے حکومت سے منظور 296 اہل کسانوں کو لیز بیک کرنے کی تجویز پر حمایت ظاہر کر دی ہے۔ جلد ہی اہل کسان لیز بیک کرا سکیں گے۔ ان فیصلوں سے بڑی تعداد میں کسانوں کو فائدہ مل سکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔