نوئیڈا: ٹوئن ٹاورز کے اطراف کا علاقہ چھاؤنی میں تبدیل، لوگوں کے بالکونی اور چھت پر جانے پر پابندی

ٹوئن ٹاورز کے قریب بلند و بالا عمارتوں کے لوگوں کو گھروں کی بالکونی اور چھت پر جانے سے منع کیا گیا ہے لیکن لوگ اتنے پرجوش ہیں کہ انہوں نے بالکونی سے اسے دیکھنے اور ویڈیو بنانے کی تیاری کر لی ہے

نوئیڈا میں سپر ٹیک کے ٹوئن ٹاورز کو منہدم کرنے سے پہلے کا ایک منظر (تصویر: وسیم سرور / آئی اے این ایس)
نوئیڈا میں سپر ٹیک کے ٹوئن ٹاورز کو منہدم کرنے سے پہلے کا ایک منظر (تصویر: وسیم سرور / آئی اے این ایس)
user

قومی آوازبیورو

نوئیڈا: نوئیڈا میں واقع جڑواں یعنی ٹوئن ٹاورز کو اتوار کی دوپہر 2.30 بجے منہدم کر دیا جائے گا۔ ٹوئن ٹاورز کو گرانے کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے اور کچھ ہی دیر میں 100 میٹر سے زیادہ اونچی کرپشن کی اس عمارت کو گرا دیا جائے گا۔ لوگ اسے دیکھنے کے لیے متجسس ہیں اور نوئیڈا انتظامیہ اور پولیس پوری طرح سے تیار ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ ٹوئن ٹاورز کے اردگرد کا پورا علاقہ چھاؤنی میں تبدیل ہو چکا ہے۔

نوئیڈا سیکٹر 93 میں 800 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس نے آس پاس کی بلند و بالا عمارتوں کے لیے بھی خصوصی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انتظامیہ نے دھماکے کے دوران کوئی حادثہ نہ ہونے کے لیے بھرپور تیاریاں کی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سیکٹر 93 کے ارد گرد 800 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ این ڈی آر ایف کے دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ 12 ایمبولینسز اور اتنی ہی تعداد میں فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی ہر صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹوئن ٹاورز کے قریب تعینات کی گئی ہیں۔


گوتم بدھ نگر کے جوائنٹ کمشنر لو کمار نے کہا کہ ایمبولینس اور ایمرجنسی گاڑیوں کے لیے ایک محفوظ گرین کوریڈور بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں اور ماہرین کی ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ کسی بھی گاڑی اور شخص کو علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے 100 سے زائد پولیس اہلکار ہر سمت میں تعینات کیے گئے ہیں۔ نوئیڈا پولیس کے کل 800 اہلکار اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے ٹوئن ٹاورز کے قریب 6 بلند و بالا عمارتوں کے لئے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ اس کے تحت گھروں کی بالکونی اور چھت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے لیکن لوگ ٹوئن ٹاورز کے انہدام پر اتنے پرجوش ہیں کہ انہوں نے بالکونی سے اسے دیکھنے اور موبائل میں قید کرنے کی تمام تیاریاں کر لی ہیں۔ پارسوناتھ سوسائٹی کے صدر رجنیش نندن نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ ان کی سوسائٹی میں لوگوں کو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، پھر بھی کچھ لوگ اپنی بالکونی سے اس عظیم نظارے کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔ تاہم حفاظت کے لیے پلاسٹک کی چادریں لگائی گئی ہیں اور بچوں کو دن بھر ماسک پہننے کو کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔