نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے وشوبھارتی یونیورسٹی کو خط لکھ کر الزامات واپس لینے کا کیا مطالبہ

نامور ماہر معاشیات نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ان کے والد نے بازار سے مفت ہولڈ زمین خریدی تھی۔ وشو بھارتی یونیورسٹی سے نہیں خریدتی تھی۔ اور اس کے لئے وہ مستقل ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کلکتہ: نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے وشو بھارتی یونیورسٹی کو ایک خط لکھ کرمطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ عاید کیے گئے ان پر اور ان کے خاندان پر کیمپس کی زمین پر قبضہ کرنے کے الزام کو واپس لے۔ سین نے الزام عاید کیا ہے کہ یہ الزامات دراصل انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ دو دن قبل ہی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر بیدیوت چکرورتی نے مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ یونیورسٹی کے زیر ملکیت زمین کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے مستقبل طور پر حل نکالے۔ نامور ماہر معاشیات نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ان کے والد نے بازار سے مفت ہولڈ زمین خریدی تھی۔ وشو بھارتی یونیورسٹی سے نہیں خریدتی تھی۔ اور اس کے لئے وہ مستقل ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں۔ اس سال کے شروع میں ہی امرتیہ سین نے وائس چانسلر کو قانونی نوٹس بھیج کر کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کو واپس لے۔ اس سے قبل وشوبھارتی یونیورسٹی نے الزام عاید کیا تھا امرتیہ سین نے یونیورسٹی کی زمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔

اگرچہ یونیورسٹی نے ان الزامات پر کوئی ثبوت پیش نہیں کیے ہیں۔ سین نے مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ہمارے والد نے یونیورسٹی سے لیز پر طویل مدت کے لئے لیا تھا اس لئے اس تنازع کو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ 80 سالہ پرانے دستاویز کا اچانک غلط استعمال کرکے انہیں ہراساں اور بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس حقیقت کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے، جسے میں نے بار بار کہا کہ یہ زمین میرے والد نے مارکیٹ میں باہری شخص سے خریدی ہے۔ اس کے علاوہ پنچایت ٹیکس بھی ہم مسلسل ادا کرتے رہے ہیں۔


سین نے کہا کہ اگرکوئی عہدیدار لیز پر دی گئی زمین میں اضافہ قبضہ کرتا ہے تو رجسٹرار کو قانونی کارراوئی کرنے کا اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے باربار تردید کرنے کے باوجود وہ چکرورتی کے اس دعوے سے تنگ ہیں کہ انہوں نے 2019 میں جون میں کئی کال کیے۔ سین نے کہا کہ جب میں نے یہ کہا کہ میں جون میں بیرون ملک تھا، تو انہوں اپنے بیان میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا کہ جولائی میں ان سے بات ہوئی ہے۔ سین نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے میرے اوپرمسلسل بے بنیاد الزامات عاید کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وشوبھارتی کے صد سالہ تقریبات جس میں وزیر اعظم مودی نے خطاب کیا تھا کے عین قبل میڈیا میں یہ خبر آئی تھی کہ وشو بھارتی یونیورسٹی نے بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ امرتیہ سین سمیت کئی افراد نے یونیورسٹی کی زمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ امرتیہ سین جو امریکہ میں مقیم ہیں نے کہا کہ ان کا مکان طویل مدتی لیز پر ہے اور اس کی مدت جلد ہی ختم ہو جائے گی۔ سین نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کبھی بھی ان سے یا ان کے اہل خانہ سے کبھی بھی شکایت نہیں کہ انہوں نے کچھ بے ضابطگیاں کی ہیں۔ مگر مرکزی حکومت کے اشارے پر مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jan 2021, 3:40 PM