نوح کا مسلم خاندان جو کرن سنگھ  اور پولیس اہلکار کے لئے فرشتہ ثابت ہوا

مسلم خاندان نے کرن سنگھ، ان کے بیٹے وویک اور پولیس اہلکار کو نہ صرف کھانا فراہم کیا بلکہ گھر کے باہر پہرہ بھی دیا تاکہ کوئی ان پر حملہ نہ کرے

<div class="paragraphs"><p>نوح تشدد کے دوان نذر آتش کی گئی گاڑیاں / آئی اے این ایس</p></div>

نوح تشدد کے دوان نذر آتش کی گئی گاڑیاں / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نوح: سوہنا کے رہائشی پراپرٹی ڈیلر کرن سنگھ اور اس کا چھوٹا بیٹا وویک ایک پلاٹ دیکھنے نوح کے پنگواں گئے تھے۔ انہوں نے اپنی گاڑی فارچیونر سے واپس آتے ہوئے برج منڈل جل ابھیشیک یاترا میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا جو کہ نلہڑ میں شیو مندر کی طرف جا رہی تھی۔ وہ یاترا کے ساتھ چند کلومیٹر کا سفر طے کر چکے تھے کہ اچانک ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ کرن سنگھ اور وویک کو ان کی ایس یو وی سے باہر گھسیٹا گیا اور لاٹھیوں سے مارا گیا۔ وہ اپنی جان  بچانے کے لیے بھاگے۔

بھاگتے بھاگتے جب وہ ہانپ رہے تھے تب انہیں ایک مکان میں پناہ ملی۔ اس مکان کے  مکینوں نے ان کی طرف ہاتھ ہلایا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اندر محفوظ رہیں گے۔ یہ 15  افراد پر مشتمل ایک مسلم مشترکہ خاندان کا گھر تھا جس میں انہوں نے پناہ لی۔ چند منٹوں بعد دوبارہ دروازے پر دستک ہوئی۔ اس بار ایک پولیس اہلکار تھا جو پتھراؤ کرنے والے ہجوم سے بھاگ رہا تھا۔


اس خوف سے کہ انہیں ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کرن سنگھ نے خاندان کے افراد کا نام نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ پراپرٹی ڈیلر نے انگریزی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کو بتایا، ’’ہمیں اندر لینے کے بعد وہ گھر کے باہر پہرے میں کھڑے ہو گئے تاکہ کوئی آس پاس نہ آئے۔‘‘ وہ مسلم گھرانا ان کے لئے فرشتہ ثابت ہوا جنہوں نے نہ صرف ان کے آرام کا خیال رکھا بلکہ کھانا  بھی کھلایا اور ابتدائی طبی امداد بھی دی۔‘‘

کرن سنگھ، اس کا بیٹا وویک اور پولیس اہلکار تقریباً 5 گھنٹے تک گھر میں رہے۔ جب معاملات کچھ ٹھیک ہو گئے تو انہوں نے کرن سنگھ اور ان کے بیٹے کو مسلم علامتوں والی ٹی شرٹس دیں اور پولیس والے کو برقع دیا۔ جب سنگھ اپنی فارچیونر گاڑی پر واپس آیا تو وہ جل چکی تھی اور اس میں وہ تمام دستاویزات جو وہ اندر چھوڑ گیا تھا اور اس کا موبائل فون بھی جل گیا تھا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے باپ بیٹے کو ان کے سوہنا واقع گھر تک پہنچایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔