نوح تشدد: گئو رکشک مونو مانیسر کی درخواست ضمانت منظور

ہریانہ کی نوح ضلع عدالت نے پیر کو خود ساختہ گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کو ریاست میں 31 جولائی کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد سے متعلق ایک معاملے میں ضمانت دے دی

<div class="paragraphs"><p>مونو مانیسر / آئی اے این ایس</p></div>

مونو مانیسر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گروگرام: ہریانہ کی نوح ضلع عدالت نے پیر کو خود ساختہ گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کو ریاست میں 31 جولائی کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد سے متعلق ایک معاملے میں ضمانت دے دی۔ نوح فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ امت کمار ورما کی عدالت نے ضمانت منظور کی۔

مونو مانیسر نے وکیل نے کہا ’’مونو مانیسر کو ضمانت مل گئی ہے اور اس نے ایک لاکھ روپے کا بانڈ پیش کر دیا۔‘‘ خیال رہے کہ 30 سالہ مونو مانیسر راجستھان میں ناصر جنید قتل کیس اور گروگرام کے پٹودی میں قتل کی کوشش کیس کا بھی ملزم ہے، ان دونوں معاملات میں ضمانت ملنے تک وہ جیل میں ہی رہے گا۔


مانیسر کو نوح پولیس نے 12 ستمبر کو گرفتار کیا تھا اور اسی دن راجستھان پولیس نے ناصر جنید قتل کیس میں اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے لیا تھا۔ اسے ہریانہ پولیس 7 اکتوبر کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر واپس لائی اور وہ فی الحال گروگرام کی بھونڈی جیل میں قید ہے۔

ہریانہ کے نوح ضلع میں 31 جولائی کو فرقہ وارانہ تشدد شروع ہوا اور گروگرام، سوہنا اور ریاست کے دیگر اضلاع تک پھیل گیا، جو کئی دنوں تک جاری رہا۔ تشدد میں کم از کم چھ افراد ہلاک جب کہ 200 دیگر زخمی ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔