جرائم پیشوں سے قطعی ہمدردی نہیں، لیکن یوپی میں عتیق کا نہیں بلکہ قانون کا جنازہ نکلا: تیجسوی یادو

دہلی سے پٹنہ پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ نجی طور پر جرم اور جرائم پیشوں سے ان کی کوئی ہمدردی نہیں ہے، لیکن ملک میں اس کے لیے قانون اور آئین ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تیجسوی یادو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے اتر پردیش میں پولیس حراست میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کے قتل معاملے میں بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جرم اور جرائم پیشوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، لیکن یوپی میں جو ہوا وہ غلط ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یوپی میں عتیق کا جناز نہیں نکلا، بلکہ قانون کا جنازہ نکلا ہے۔‘‘

دہلی سے پٹنہ پہنچنے کے بعد صحافیوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ ذاتی طور پر جرم اور جرائم پیشوں سے ان کی قطعی ہمدردی نہیں ہے۔ جرم اور جرائم پیشوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ لیکن ملک میں قانون اور آئین بھی ہے۔ جرائم پیشوں کو سزا دینے کا حق عدالت کو ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک نے دیکھا ہے کہ وزیر اعظم کے قاتلوں کا بھی ٹرائل ہوا، سماعت ہوئی اور پھر سزا سنائی گئی۔


تیجسوی یادو نے کہا کہ پولیس حراست میں اگر قتل ہوتا ہے تو سوال اٹھیں گے ہی۔ انھوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یوپی میں پولیس حراست میں سب سے زیادہ قتل کے واقعات ہوئے ہیں۔ تیجسوی نے زور دے کر کہا کہ یہی واقعہ کسی دوسری غیر بی جے پی حکمراں ریاست میں ہوا ہوتا تو وہاں بہت ہنگامہ مچ گیا ہوتا۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ جرائم پیشوں کو ختم ہونا چاہیے، لیکن ایسے نہیں جس طرح یوپی میں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */