مودی حکومت نے کورونا وائرس سے جنگ میں ’ایمس‘ کو نہیں دی کوئی مالی مدد!

ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ایمس انتظامیہ نے بتایا کہ ’’کووڈ-19 کے لیے وزارت کی طرف سے کوئی علیحدہ فنڈ/گرانٹ دستیاب نہیں کیا گیا۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

ہندوستان میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اسپتالوں کا کردار انتہائی اہم ثابت ہوا ہے اور خصوصی طور پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) جیسے اسپتالوں میں کووڈ-19 مریضوں کے ساتھ ساتھ دیگر امراض میں مبتلا لوگوں کا علاج جس احتیاط کے ساتھ کیا گیا، وہ قابل قدر ہے۔ اس درمیان ایک آر ٹی آئی کے جواب میں پتہ چلا ہے کہ ایمس نے مارچ 2020 سے نومبر 2020 تک کووڈ-19 کے ضمن میں 71.17 کروڑ روپے خرچ کیے، لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ مودی حکومت نے کورونا وائرس سے جاری جنگ کے درمیان ایمس علیحدہ طور پر کوئی مالی مدد نہیں کی۔ ایمس نے یہ خرچ اسی بجٹ میں سے کیا جو اسے پہلے سے مل رہا ہے۔

انگریزی روزنامہ ’دی نیو انڈین ایکسپریس‘ میں شائع خبر کے مطابق جب نامہ نگار نے ایمس میں آر ٹی آئی داخل کر کچھ جانکاریاں طلب کیں، تو ایمس فنانشیل ڈویژن نے جواب میں کہا کہ کووڈ-19 سے جڑے معاملوں میں 7117 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ اس خرچ کو ایمس میں دو کیٹگری میں تقسیم بھی کیا اور بتایا کہ تقریباً 23.68 کروڑ روپے مانیٹرنگ اینڈ ایویلویشن کیٹگری میں خرچ ہوئے، جب کہ تقریباً 47.48 کروڑ روپے منٹیننس اینڈ سپورٹ کیٹگری میں خرچ ہوئے۔


آر ٹی آئی میں مرکزی حکومت سے حاصل امداد کے بارے میں بھی سوال کیا گیا تھا، جس کے جواب میں ایمس انتظامیہ نے بتایا کہ ’’کووڈ-19 کے لیے وزارت کی طرف سے کوئی علیحدہ فنڈ/گرانٹ دستیاب نہیں کیا گیا۔‘‘ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ ’’موجودہ وقت میں انسٹی ٹیوٹ معمول کے بجٹ فنڈ سے اپنی ضروریات پوری کر رہا ہے۔‘‘

آر ٹی آئی میں ایک سوال یہ بھی کیا گیا تھا کہ مارچ 2020 سے نومبر 2020 کے درمیان کتنے ونٹیلیٹرس خریدے گئے اور ان ونٹیلیٹرس کی قیمت کیا ہوگی؟ یہ سوال اس لیا کیا گیا تھا کیونکہ کورونا بحران میں آئی سی یو بیڈس اور ونٹیلیٹرس کی اہمیت کافی بڑھ گئی ہے۔ جواب میں بتایا گیا کہ ایمس نے مارچ سے دسمبر 2020 کے درمیان کووڈ علاج کے لیے ونٹیلیٹر کی خریداری نہیں کی۔ حالانکہ آکسیجن سلنڈر کی خریداری کی بات ایمس انتظامیہ نے کہی۔ انتظامیہ نے بتایا کہ مارچ سے نومبر 2020 کے درمیان اسپتال نے 58 عدد بی ٹائپ 10 لیٹر اور 4 عدد ڈی ٹائپ 10 لیٹر سلنڈر خریدے گئے۔ ان آکسیجن سلنڈر کی قیمت 5600 روپے سے لے کر 7159 روپے تک بتائی گئی۔ ساتھ ہی انتظامیہ نے یہ بھی بتایا کہ 21 لاکھ سے زائد این-95 ماسک کی خریداری مارچ سے نومبر 2020 کے درمیان ہوئی۔ ان ماسکس کی قیمت 36 روپے سے لے کر 175 روپے تک بتائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔