دہلی-این سی آر میں  آلودگی سے راحت نہیں، سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی

سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی دہلی-این سی آر میں آلودگی شروع ہوگئی ہےدوسری جانب  سپریم کورٹ نے آلودگی کے حوالے سے سختی کا مظاہرہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی-این سی آر آلودگی کیس کی سماعت منگل  یعنی آج سپریم کورٹ میں ہونے والی ہے۔ دیوالی سے پہلے جب آلودگی کے معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تو عدالت نے پرالی جلانے پر فوری پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ ریاست اور مرکزی حکومت کے افسران کو آلودگی پر قابو پانے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ عدالت نے دہلی کے بند سموگ ٹاور کو دوبارہ شروع کرنے سمیت کئی احکامات دیئے۔

سپریم کورٹ دہلی-این سی آر میں آلودگی کے معاملے پر ایسے وقت میں سماعت کر رہی ہے جب دارالحکومت اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے لوگ زہریلی ہوا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ منگل کی صبح ہی دہلی کی ہوا کا معیار 'بہت خراب' تھا۔ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہوا کے معیار میں کوئی بہتری نہیں آ رہی۔ ایس اے ایف اے آر انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق، منگل کی صبح دارالحکومت میں اے آئی کیو323ریکارڈ کیا گیا تھا۔


مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) کے مطابق، آنند وہار میں اے آئی کیو 375، جہانگیر پوری میں اے آئی کیو 399، لودھی روڈ میں اے آئی کیو 315، نیو موتی باغ میں اے آئی کیو 374 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق پیر کی شام 4 بجے تک 24 گھنٹوں میں اوسط اے آئی کیو 348 ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ اتوار کو 24 گھنٹوں کے دوران 301 ریکارڈ کیا گیا۔

منگل کی صبح دارالحکومت سمیت این سی آر میں دھند کی موٹی تہہ کے ساتھ شروع ہوئی۔انسان  جدھر دیکھتا ہے دھند ہی نظر آتی ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق یہ اس وقت ہوا جب مرکزی حکومت نے ہفتہ کو فضائی آلودگی کی سطح میں معمولی کمی کے بعد دہلی میں تعمیراتی کاموں اور آلودگی پھیلانے والے ٹرکوں کے داخلے پر پابندی سمیت سخت پابندیاں ہٹا دیں۔ ایسے میں ہوا کے خراب معیار کے پیش نظر ایک بار پھر پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔