کٹو کا آٹا کھانے سے کسی کی موت نہیں ہوئی: ڈپٹی کمشنر

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زہر جیسی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔ اس لیے افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال ضلع میں کٹو کا آٹا کھانے سے بیمار ہونے کا کوئی کیس نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آٹا، تصویر آئی اے اینیا</p></div>

آٹا، تصویر آئی اے اینیا

user

یو این آئی

سونی پت: ہریانہ میں سونی پت کے ڈپٹی کمشنر للت سواچ نے اتوار کو واضح کیا کہ کٹو کا آٹا کھانے سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ احمد پور کے 42 سالہ راجیش کی موت کے بعد ایسی افواہیں پھیل رہی ہیں۔ راجیش کو خرابی صحت کی وجہ سے پہلے بھاٹلہ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہاں سے ٹیولپ اسپتال لے جاتے وقت اس کی موت ہوگئی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زہر جیسی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی۔ اس لیے افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال ضلع میں کٹو کا آٹا کھانے سے بیمار ہونے کا کوئی کیس نہیں ہے۔ فی الحال اس وجہ سے ضلع کے کسی اسپتال میں کوئی شخص داخل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل کٹو کا آٹا کھانے کی شکایات کے ساتھ 238 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جنہیں فوری علاج فراہم کرنے کے بعد دو گھنٹے میں صحت یاب ہونے کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔


دریں اثنا، سول سرجن ڈاکٹر جئے کیشور نے کہا کہ راجیش کی موت کے معاملے میں ابتدائی طور پر موت کی وجہ دل کا دورہ معلوم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوفی کا وسرا ایف ایس ایل لیب مدھوبن اور بی پی ایس میڈیکل کالج خانپور کلاں میں واقع ہسٹوپیتھولوجی لیب میں جانچ کے لئے بھیج دیا گیا ہے، جس کی رپورٹ کے بعد موت کی وجہ کے بارے میں مکمل معلومات دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دو روز قبل اسپتالوں میں آنے والے تمام 238 مریضوں کو دو گھنٹے میں علاج کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔