راجستھان: اب سرکاری ملازمت کے لیے نہیں دینا ہوگا انٹرویو، گہلوت حکومت کا فیصلہ

گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرریوں میں لگاتار خامیوں کی شکایتیں آ رہی تھیں، اس کے بعد گہلوت حکومت نے انٹرویو ختم کر شفافیت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت/ IANS
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت/ IANS
user

قومی آوازبیورو

راجستھان کی گہلوت حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرری کے عمل سے انٹرویو ختم کر دیا ہے۔ صرف ایسے عہدوں کے لیے انٹرویو ہوگا جس میں بات چیت بہتر صلاحیت درکار ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں خود وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بذریعہ ٹوئٹ جانکاری دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے 44 سروس رول میں ترمیم کرتے ہوئے انٹرویو کو پوری طرح ختم کرنے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔ سروس رول کے تھت آنے والے عہدوں کے لیے کمیشن/بورڈ/تقرری اتھارٹی کی طرف سے کی جانے والی تقرریوں میں اب امیدواروں کا انٹرویو نہیں لیا جائے گا۔

راجستھان ریاست اور ماتحت خدمات (کمبائنڈ مقابلہ جاتی امتحان کے ذریعہ براہ راست تقرری) رول 1999 میں انٹرویو کی سہولت والے عہدوں اور کچھ مخصوص سروس رول میں انٹرویو جاری رکھا جائے گا۔ ان میں بھی انٹرویو کا ویٹیج مجموعی نمبرات کا زیادہ سے زیادہ 10 فیصد ہی ہوگا۔ ایسے چار سروس رول میں بھی انٹرویو جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، جن میں کام کی نوعیت کے سبب بات کرنے کی صلاحیت کی ضرورت ہوتی ہے۔


گزشتہ 10 مئی 2022 کو وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی صدارت میں ریاستی کابینہ میٹنگ میں بھرتیوں سے انٹرویو کا سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گزشتہ کچھ سالوں میں ہوئی تقرریوں میں لگاتار خامیوں کی شکایتیں آ رہی تھیں۔ اس کے بعد گہلوت حکومت نے انٹرویو ختم کر شفافیت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔