یوگی کے ’جنتا دربار‘ میں مظلوم کو انصاف کی جگہ ملی پھٹکار

آیوش سنگھل ایک کاروباری ہے اور اپنی زمین پر زبردستی کیے گئے قبضے کو ہٹانے اور انصاف پانے کے لیے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی، لیکن وہ حیران رہ گیا جب اسے دھکا دے کر بھگا دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج گورکھپور میں منعقد اپنے ’جنتا دربار‘ میں ایک مظلوم تاجر آیوش سنگھل کی شکایت سننے اور اسے انصاف دلانے کی جگہ اسے دھکا مار کر بھگا دیا اور اس کی تحریری شکایت کو پھینک دیا۔ فریادی آیوش کی غلطی اتنی تھی کہ اس نے ایک زور آور لیڈر کی شکایت یوگی جی سے کر دی اور انھیں یہ برداشت نہیں ہوا کہ ’غنڈہ صفت وزیر‘ کے خلاف کوئی آواز اٹھائے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی اس حرکت کو دیکھ کر وہاں موجود سبھی لوگ حیران ہو گئے اور آیوش روتا بلکتا ہوا باہر آیا۔

دراصل لکھنؤ کے کاروباری آیوش سنگھل نے تقریباً پانچ سال پہلے لکھنؤ کے علی گنج میں 22 ایکڑ زمین خریدی تھی جس پر سابق وزیر امر منی ترپاٹھی اور اس کے ممبر اسمبلی بیٹے امن منی ترپاٹھی نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اسی کی شکایت انھوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کی، لیکن وہ ’اپنوں‘ کے خلاف کیسے کارروائی کر سکتے تھے چاہے کتنا بھی بڑا ظلم کیوں نہ کیا گیا ہو، اس لیے آیوش پر ہی آگ بگولہ ہو گئے۔ بے عزت ہو کر جب آیوش روتے ہوئے ’جنتا دربار‘ سے باہر نکلے تو صحافیوں نے انھیں گھیر لیا اور تفصیل جاننے کی کوشش کی۔ آیوش نے نم آنکھوں اور بھرّائی ہوئی آواز کے ساتھ کہا کہ ’’میں مہاراج سے انصاف مانگنے گیا تھا لیکن انھوں نے دھکا مار کر بھگا دیا اور کہا کہ تمھاری زندگی میں کبھی کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مہاراج (یوگی آدتیہ ناتھ) نے میرا کاغذ نچا کر پھینک دیا اور میری کوئی بھی بات سننے سے صاف انکار کر دیا۔‘‘

آیوش سنگھل نے نامہ نگاروں سے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جان سے مارنے کی دھمکی امن منی دیتا ہے، میرے گھر پر پتھر وہ پھینکواتا ہے... اس میں میری کیا غلطی ہے جو مجھے دھکا مار کر بھگایا گیا۔ ہم تو کاروباری آدمی ہیں اور انصاف مانگنے آئے تھے۔‘‘ بات چیت کے دوران انھوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس سے پہلے بھی دو بار وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر چکے ہیں لیکن کوئی بات نہیں سنی گئی۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جب سے سرکار بنی ہے تب سے دوڑ رہا ہوں لیکن کوئی میری بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے۔‘‘

ذرائع کے مطابق آیوش لکھنؤ میں منعقد ’جنتا دربار‘ میں بھی ایک بار یوگی آدتیہ ناتھ سے مل کر اپنی شکایت کر چکا ہے اور وزیر اعلیٰ نے لکھنؤ کے ایس ایس پی کو جانچ کا حکم بھی دیا گیا تھا، لیکن یہ حکم محض نمائشی ہی کہا جائے گا۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس حکم کے بعد کوئی کارروائی نہیں ہے۔ ایک مہینے تک کوئی کارروائی نہیں ہوتا دیکھ آیوش دوبارہ یوگی سے ملنے پہنچے تھے لیکن انھیں انصاف نہیں پھٹکار ہاتھ لگی۔ یوگی سے ملی پھٹکار سے خوفزدہ آیوش کا کہنا ہے کہ مہاراج گنج ضلع کے نوتنواں سیٹ سے آزاد ممبر اسمبلی امن منی ترپاٹھی اور مقامی غنڈے ان کو اور ان کے گھر والوں کو دھمکی دیتے ہیں اور زمین بھول جانے کی بات کہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔