خاسقجی قتل معاملہ: امریکہ ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی رپورٹ کے بعد تذبذب کا شکار

امریکی حکومت کہتی رہی ہے کہ صحافی جمال خاشقجی قتل کے قصورواروں کی ذمہ داری طے کرنے کے لئے وہ پرعزم ہے، لیکن حال کی ایک رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ امریکی حکومت خاشقجی قتل پر تذبزب کی شکار ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ماسکو، : (اسپوتنك) امریکی سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کے معاملے میں میڈیا رپورٹس کے باوجود حتمی نتیجہ تک نہیں پہنچ پایا ہے۔امریکہ کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیڈر نورٹ نے یہ اطلاع دی ہے۔

نورٹ نے صحافیوں سےکہا’’امریکی حکومت صحافی جمال خاشقجی قتل کے لئے تمام قصورواروں کی ذمہ داری طے کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ حال ہی کی ایک رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ امریکی حکومت آخری نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔ خاشقجی قتل کے بہت سے سوال بغیر جواب کے ہی رہ گئے ہیں ۔وزارت خارجہ تمام حقائق کی تفتیش جاری رکھے گا۔ اس دوران ہم کانگریس کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر قتل کے تمام قصورواروں کی ذمہ داری طے کریں گے‘‘۔

ہفتہ کو ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (سی آئی اے) کی تحقیقات کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکی کی دارالحکومت استنبول میں صحافی کے قتل کے حکم دیا تھا۔ سعودی عرب اگرچہ دعویٰ کر رہا ہے کہ اس قتل میں کراؤن پرنس کا کوئی رول نہیں تھا۔

خیال رہے ’ واشنگٹن پوسٹ‘ میں کام کرنے والے جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو اپنی شادی کے دستاویزات سے متعلق کام کے لئے استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گئے تھے لیکن اس کے بعد سے لاپتہ ہو گئے ۔ سعودی عرب نے مغربی ممالک کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے دو ہفتوں کے بعد سفارت خانے میں ہی جمال خاشقجی کے قتل کو قبول کر لیا تھا تاہم سعودی عرب اب بھی اس میں شہزادہ محمد بن سلمان کے رول سے انکار کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔