حکومت سے کوئی لڑائی نہیں، مجھے صرف کھلاڑیوں کی فکر، ریسلنگ فیڈریشن کی تحلیل پر ساکشی ملک کا بیان

وزارت کھیل کی جانب سے اتوار کو نو منتخب فیڈریشن کو تحلیل کئے جانے کے بعد ساکشی ملک نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت سے کوئی لڑائی نہیں ہے، لڑائی صرف کھلاڑیوں کے لیے تھی۔ مجھے بچوں کی فکر ہے

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزارت کھیل نے اتوار کو ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے نو منتخب ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کو تحلیل کر دیا۔ یاد رہے کہ جمعرات 21 دسمبر کو ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات مکمل ہونے کے بعد سے تنازعہ جاری تھا۔ ساکشی ملک نے فیڈریشن کے انتخاب پر غم کا اظہار کرتے ہوئے پریس کانفرنس کے دوران اپنے جوتے اتار کر میز پر رکھ دیے تھے اور کشتی چھوڑنے کا فیصلہ کر دیا تھا۔

اس کے بعد جب اتوار کو وزارت نے نومنتخب فیڈریشن کو معطل کیا تو سابق ریسلر ساکشی ملک نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’حکومت سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ لڑائی صرف کھلاڑیوں کے لیے تھی۔ مجھے بچوں کی فکر ہے۔‘‘

حال ہی میں ہونے والے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات میں برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی مانے جانے والے سنجے سنگھ نے الیکشن جیت لیا تھا۔ انہوں نے پہلوان انیتا شیوران کو شکست دی۔ سنجے سنگھ کے الیکشن جیتنے پر پہلوانوں نے احتجاج کیا اور ساکشی ملک نے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر دیا۔ اس کے خلاف کچھ دوسرے پہلوانوں نے بھی احتجاج کیا۔ اب اس کے بعد اتوار کو وزارت کھیل نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ریسلنگ فیڈریشن کو معطل کر دیا ہے۔


انہوں نے اس معاملے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ میں نے ابھی تک تحریری طور پر کچھ نہیں دیکھا، مجھے نہیں معلوم کہ صرف سنجے سنگھ کو ہی معطل کیا گیا ہے یا پوری تنظیم کو معطل کیا گیا ہے۔ ہماری لڑائی حکومت سے نہیں تھا، ہماری لڑائی خواتین ریسلرز کے لیے ہے۔ میں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے لیکن میں چاہتی ہوں کہ آنے والے پہلوانوں کو انصاف ملے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔