مہنگی بجلی خرید کر ریاست کے لوگوں کی ضرورتیں پوری کی جارہی ہیں: نتیش

بہار میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں بجلی کےبحران کا مسئلہ ہےاور اس تعلق سے اب ریاستوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے ۔دوسری جانب مرکز سے کوئی واضح پیغام نہیں ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

’جنتا کے دربار میں وزیر اعلیٰ‘پروگرام کے اختتام کے بعد وزیر اعلیٰ نے میڈیا اہلکاروں سے بات کی ۔ کوئلے کی کمی کو لے کر پیدا ہوئی بجلی کے مسائل کے تعلق سے میڈیا کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اس بارے میں بجلی محکمہ کے افسران سے موجودہ صورتحال کی جانکاری لی ہے ۔افسران نے بتا یا ہے کہ بجلی کی جتنی ضرورت ہے اس کے حساب سے فراہمی نہیں ہو پارہی ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ این ٹی پی سی اور دوسری کمپنیوں سے جتنی بجلی کی فراہمی کا التزام ہے اتنی بجلی نہیں مل پارہی ہے ، اس کو لے کر یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ابھی دوسری کمپنیوں سے زیادہ قیمت پر بجلی خرید کر ضرورت کے مطابق بجلی کی سپلائی کی جارہی ہے ۔ بجلی کی سپلائی میں کمی آئی ہے ، بجلی محکمہ حالات کو معمول پر لانے کے سلسلہ میں پوری طرح سے تیار رہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ پانچ دنوں میں بجلی ایکسچنچ سے تقریبا 570 لاکھ یونٹ بجلی کی خرید کی گئی ہے جسکی مکمل لاگت 90کروڑ روپے ہے ۔ ابھی بہار میں مانگ کے مطابق بجلی کی فراہمی کی جارہی ہے ۔ مصروف وقت میں تقریبا 5,500 سے 5,600 میگا واٹ بجلی مہیا ہو رہی ہے ۔ ابھی سمجھوتے سے باہر کی کمپنیوں سے بجلی خریدنے پر زیادہ پیسے خرچ کر نے پڑ رہے ہیں ۔ یہ بات بالکل درست ہے کہ ابھی بجلی کا مسئلہ ہے ، اس سے صرف بہار ہی نہیں بلکہ پورا ملک متاثرہے ۔


نتیش کمار نے کہا کہ عوام نے جب سے ہمیں خدمت کا موقع دیا تو بہار میں بجلی کی حالت میں بہتری کے لیے تیزی سے کام کرنا شروع کیا ۔ شروع کے دنوں میں بجلی گھروں کی حالت میں سدھار اور نئے بجلی گھروں کے قیام کو لے کر کام کیے گئے ، بعد میں بہار کے بجلی گھروں کو این ٹی پی سی کے ساتھ سمجھوتہ کر کے ان کو سونپ دیا۔ ابھی بہار سرکار کے زیر انتظام کوئی بجلی گھر نہیں ہے ۔ بجلی محکمہ نے جانکاری دی ہے کہ برونی تھرمل پاور سینٹر کی 9ویں اکائی دس دنوں میں اور چھٹی اکائی ایک مہینے میں چالو ہو جائے گی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔