بہار سے نتیش کمار کا جانا طے، تیجسوی یادو کی قیادت میں بنے گی مہاگٹھ بندھن حکومت: روہنی آچاریہ
لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے کہا کہ ’’بہار بی جے پی کے تمام لیڈران لالو جی کے ’پروڈکٹ‘ ہیں۔ این ڈی اے کے کئی لیڈران آج بھی لالو کے نام کا استعمال اپنا سیاسی کیریئر چمکانے کے لیے کرتے ہیں۔‘‘

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے بہار اسمبلی انتخاب کو لے کر بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں اسمبلی انتخاب میں اقتدار سے نتیش کمار کا جانا طے ہے اور تیجسوی یادو کی قیادت میں بہار کی آئندہ حکومت بن رہی ہے۔ پٹنہ میں میڈیا سے بات چیت کے دوران روہنی نے کہا کہ نتیش کمار کو لوگ 2005 میں پہچاننے لگے تھے اور یہ پہچان لالو یادو نے ہی دلائی تھی۔ بہار بی جے پی کے تمام لیڈران لالو جی کے ’پروڈکٹ‘ ہیں۔ این ڈی اے کے کئی لیڈران آج بھی لالو کے نام کا استعمال اپنا سیاسی کیریئر چمکانے کے لیے کرتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگ سمجھدار ہیں اور اس بار نتیش کمار کا جانا یقینی ہے۔
روہنی آچاریہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کہتے تھے کہ نوکریاں پیدا کرنا ناممکن ہے۔ تیجسوی یادو نے اس ناممکن کو ممکن بنا دیا ہے، 5 لاکھ تقرری خط تقسیم کیے۔ ساتھ ہی انہوں نے لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئے دن قتل کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ موکاما میں قتل کر دیا جاتا ہے، آرا سے بھی جرائم کے واقعات سامنے آئے ہیں، یہاں تک کہ پٹنہ میں بھی تاجروں کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کہاں ہے گڈ گورننس؟
این ڈی کے جاری کردہ انتخابی منشور ’سنکلپ پتر‘ پر روہنی آچاریہ نے کہا کہ تیجسوی یادو نے ایں ڈی اے کو گھٹنوں پر لا دیا ہے۔ جو جو اعلانات تیجسوی نے کی تھیں، این ڈی اے صرف کاپی پیسٹ کرنے کا کام کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق پر تیجسوی کی تجاویز کو اپنانے میں این ڈی اے کو سالوں لگ گئے۔ این ڈی اے نے تو صرف انہیں اپنے انتخابی منشور میں شامل کر لیا۔ 20 سالوں سے این ڈی اے والے خواتین کو عزت دینے یا بااختیار بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ بی جے پی اور این ڈی اے خواتین کی حمایت کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، پھر بھی ان کے امیدواوں کے انتخاب میں عورتوں کی نمائندگی کم سے کم ہے۔ خواتین کی مساوات کے تئیں حقیقی عزم کا فقدان ہے۔
روہنی آچاریہ نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کرنے والی بی جے پی بتائے کہ رواں اسمبلی انتخاب میں کتنے خواتین کو ٹکٹ دیا ہے۔ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وہی این ڈی اے کی حکومت ہے، جس میں مظفرپور شیلٹر ہوم کا واقعہ پیش آیا تھا۔ یوگی آدتیہ ناتھ کو اس پر بولنا چاہیے تھا، وہ موکاما اور آڑا کے واقعات پر کیوں نہیں بولتے ہیں؟