نتیش کمار اور سمراٹ چودھری میں کریڈٹ کی سیاست، عوامی مفاد پس پشت: آر جے ڈی

آر جے ڈی نے الزام لگایا کہ بہار میں نئی حکومت بننے کے بعد نتیش کمار اور سمراٹ چودھری کریڈٹ کی سیاست میں مصروف ہیں، جبکہ عوامی مفاد اور فلاح کے کام پس منظر میں چلے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سیاسی ماحول ایک بار پھر الزام تراشی، کریڈٹ کی دوڑ اور حکومتی اندرونی اختلافات کی زد میں آ گیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اندر ایک غیر اعلانیہ رسہ کشی جاری ہے، جس کا براہِ راست اثر عوامی مفاد اور ترقیاتی کاموں پر پڑ رہا ہے۔

آر جے ڈی کے ترجمان اعجاز احمد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت بننے کے فوراً بعد سے ہی نتیش کمار اور سمراٹ چودھری اپنے اپنے سیاسی بیانیوں اور اقدامات کے ذریعے ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) جہاں نئی این ڈی اے حکومت کے تحت نوکریاں، روزگار اور ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کر رہی ہے، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ریاست میں جرائم کی روک تھام کے نام پر 400 مبینہ مجرموں اور مافیا کے خلاف کارروائی کی فہرست منظرِ عام پر لا رہی ہے۔

اعجاز احمد کے مطابق بی جے پی کی یہ فہرست دراصل وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے گڈ گورننس اور داخلی سلامتی کے دعووں کو چیلنج کرتی ہے، کیونکہ نتیش کمار گزشتہ 20 برس سے ریاست کے وزیر داخلہ کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔ آر جے ڈی ترجمان نے کہا کہ اگر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی شکایت بی جے پی خود کر رہی ہے، تو یہ حکومت کی اندرونی بداعتمادی کا کھلا ثبوت ہے۔


انہوں نے کہا کہ ’’سرکاری سطح پر اس طرح کے متضاد بیانات عوامی مفاد کے حق میں نہیں ہیں۔ یہ صرف کریڈٹ لینے کی سیاست ہے، جس میں دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔‘‘ ان کے مطابق موجودہ صورتِ حال میں ترقی، روزگار، قانون و انتظام اور فلاحی منصوبے پس منظر میں چلے گئے ہیں، جبکہ حکومتی سطح پر صرف اپنے اپنے دعووں کی تشہیر ہو رہی ہے۔

آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کو عوام نے اس امید پر اقتدار دیا تھا کہ ریاست میں استحکام، ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے لیکن شروع ہی سے بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان سیاسی کریڈٹ کے لیے مقابلہ آرائی نے عوام کا اعتماد متزلزل کر دیا ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں بڑھتے ہوئے مسائل جیسے بے روزگاری، افسرشاہی کی سست رفتاری، بجلی و سڑک کے منصوبوں میں تاخیر اور امن و قانون کی کمزوری پر توجہ دینے کے بجائے حکومتی سطح پر ایک دوسرے کے خلاف بیانات بازی جاری ہے۔ ان کے مطابق اس سے عوام میں بےچینی بڑھ رہی ہے اور نئی حکومت سے وابستہ امیدیں کمزور پڑ رہی ہیں۔

(ان پٹ یو این آئی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔