اجودھیا معاملہ کے فریق بھاسکر داس کا انتقال



ہاشم انصاری اور بھاسکر داس کی فائل تصویر
ہاشم انصاری اور بھاسکر داس کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

اجودھیا:اجودھیا کے مند ر۔ مسجد تنازعہ کے اہم فریقوں میں سے ایک نرموہی اکھاڑہ کے مہنت بھاسکر داس کا آج صبح سویرے یہاں انتقال ہوگیا۔ وہ تقریباََ 90برس کے تھے۔ اجودھیا تنازعہ میں پرم ہنس رام چندر داس ، محمد ہاشم انصاری اور مہنت بھاسکر داس ہی بنیادی طورپر اہم فریق سمجھے جاتے تھے ۔ دولوگوں کا انتقال پہلے ہی ہوچکا ہے جبکہ بھاسکر داس نے آج صبح تقریباَ ساڑھے تین بجے آخری سانس لی۔ وہ گزشتہ کچھ دنوں سے سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے اسپتال میں داخل تھے۔ انہیں فالج کی بھی شکایت تھی۔ نرموہی اکھاڑہ کے ذرائع کے مطابق انہیں شام کو سرجو میں ’جل سمادھی‘ دی جائے گی۔

بھاسکر داس کی پیدائش سال 1929 میں گورکھپور کے رانی ڈیہہ میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد سا ل 1946 میں وہ اجودھیا آ گئے۔ سال 1949 میں وہ رام جنم بھومی بنام بابری مسجد مقدمہ سے جڑ گئے۔ وہ 1966 تک رام چبوترے کے پجاری رہے ،سال 1986 میں فیض آباد ناکہ پر واقع ہنو مان گڑھی مندر کے مہنت بن گئے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا

واضح رہے کہ اس سے قبل بابری مسجد کے سب سے بزرگ پیروکار ہاشم انصاری کا بھی انتقال ہو چکا ہے ۔ ان کا انتقال 20 جولائی 2016 کو 96 سال کی عمر میں ہوا تھا۔ مہنت بھاسکر داس اور ہاشم انصاری کے درمیان اچھے تعلقات تھے اور وہ دونوں کئی مواقع پر ساتھ نظر آتے بھی تھے۔ ہاشم انصاری اور بھاسکر داس دونوں ہی اس معاملہ کو جلد از جلد نمٹانا چاہتے تھے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Sep 2017, 9:22 AM