یوپی میں انتخابات کے درمیان ہٹایا گیا ’نائٹ کرفیو‘، کورونا کے معاملے کم ہونے کے بعد لیا گیا فیصلہ

یوپی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آج یعنی کہ ہفتہ کے روز سے نائٹ کرفیو کا سلسلہ بند کر دیا جائے گا، یہ فیصلہ کورونا کے معاملوں کی تعداد کم ہونے کے پیش نظر لیا گیا ہے

نائٹ کرفیو، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
نائٹ کرفیو، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے دو مراحل کی پولنگ مکمل ہو چکی ہے اور اتوار کے روز تیسرے مرحلہ کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دریں اثنا، یوپی حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ آج یعنی ہفتہ کے روز سے نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا سلسلہ بند کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ریاست میں کورونا کے معاملوں کی تعداد کم ہونے کے پیش نظر لیا گیا ہے۔

خیال رہےکہ یوپی میں کورونا کے معاملے بڑھنے کے بعد رات 10 بجے سے لے کر صبح 5 بجے تک نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا میں کورونا بحران کی شدت کم ہونے پر نائٹ کرنے کا وقت رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک کر دیا گیا تھا۔ اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی کی جانب سے جاری کردہ احکام میں کہا گی ہے کہ ریاست میں کورنا کے معاملے کم ہو گئے ہیں لہذا نائٹ کرفیو کو ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے ریاست کے تمام اہم پولیس افسران کو اس تعلق سے تحریری طور پر ہدایت دی ہے۔


غورطلب ہے کہ اتر پردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوران کے 842 نئے معاملوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ اور گزشتہ کئی دنوں نئے کیسز میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ ادھر، ملک بھر میں کورونا کے 22270 نئے معاملے پائے گئے ہیں اور پازیٹوٹی ریٹ 2 فیصد سے کم پہنچ گیا ہے۔ فی الحال ملک بھر میں کورونا کے 253739 کیسز فعال ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 60298 افراد نے شفایابی حاصل کر لی۔

کورونا کے معاملوں میں کمی درج کئے جانے کے بعد کئی ریاستوں میں پابندیاں ہٹائی جا رہی ہیں۔ گجرات حکومت نے جمعرات کے روز ریاست کے 6 شہروں میں شبانہ کرفیو 18 فروری کو ہی ختم کر دیا تھا، جبکہ احمد آباد اور وڈودرا میں ایک فہتہ کے لئے اس کا اطلاق برقرار رکھا گیا ہے۔

ادھر، جموں و کشمیر اسٹیٹ ایگزیکیوٹو کمیٹی نے اتوار کو تقریباً 6 مہینے کے بعد شبانہ کرفیو ہٹانے اور تعلیمی اداروں میں مرحلہ وار طریقہ سے پیر کے روز سے آف لائن طریقہ سے درس و تدریس کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔